پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادار کرسکتے ہیں، سعودی وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 10 مئ 2021
سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان ٹیلی ویژن کو ایک انٹرویو دیا — فائل فوٹو: رائٹرز
سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان ٹیلی ویژن کو ایک انٹرویو دیا — فائل فوٹو: رائٹرز

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کر سکتا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے یہ بات پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔

انٹرویو میں سعودی وزیر خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان کے سعودی عرب کے 3 روزہ سرکاری دورے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان اور بھارت کے مابین اکثر خراب تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے شہزادہ فیصل نے دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی بحالی اور نفاذ کو سراہا، انہوں نے اس پیش رفت کو 'درست سمت میں شاندار اقدام' قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے امریکا میں تعینات سفیر نے حال ہی میں اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ان کے ملک نے ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے اہم کردار ادا کیا۔

يوسف العتيبة کا کہنا تھا کہ اُمید ہے کہ جنگ بندی سفارتی بحالی اور تعلقات صحت مندانہ سطح پر واپس لانے کا سبب بنے گی۔

ویڈیو لنک کے ذریعے انٹرویو دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے وزیر اعظم کے دورہ سعودیہ کو 'باہمی تعلقات کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کے حامل دوروں میں سے ایک' قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا سعودی عرب کا دورہ باہمی تعلقات کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، وزیر اعظم کا یہ دورہ شاندار ہے اور اس میں بہت سے امور طے پائے ہیں۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب، پاکستان کا مسئلہ کشمیر کے تصفیے کیلئے مذاکرات پر زور

سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بات چیت کے دوران دونوں ممالک کی قیادت نے سرمایہ کاری اور تجارت میں وسیع سہولیات پر مبنی اقتصادی تعاون پر توجہ مرکوز رکھی۔

ان کا کہنا تھا کہ دورے کے دوران دونوں ممالک نے نہ صرف باہمی مفادات بلکہ پوری امہ کو درپیش مسائل پر تعاون کو فروغ دینے کے لیے کام کیا۔

مغربی ممالک میں گستاخانہ کارروائیوں میں اضافے کو 'خطرناک رجحان' قرار دیتے ہوئے سعودی وزیر نے اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے وزیراعظم عمران خان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ 'اس طرح کے عدم برداشت کے معاملات سے نمٹنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو استعمال کیا جانا چاہیے'۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کے ساتھ رابطہ کونسل قائم کرنے سمیت 5 اہم معاہدوں پر دستخط

انہوں نے کہا کہ اسلام کے بارے میں توہین آمیز رویے سے نمٹنے کے لیے مکالمے کی ضرورت ہے اور مسلم امہ کو اس مسئلے کا مل بیٹھ کر حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان اس مسئلے کو دل سے اٹھا رہا ہے اور سعودی عرب ان تحفظات کو دور کرنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ قریبی کام کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں