صادق خان دوسری مدت کیلئے لندن کے میئر منتخب

اپ ڈیٹ 10 مئ 2021
صادق خان 2016 میں فتح کے بعد لندن کے پہلے مسلمان میئر بنے تھے — فوٹو: رائٹرز
صادق خان 2016 میں فتح کے بعد لندن کے پہلے مسلمان میئر بنے تھے — فوٹو: رائٹرز

پاکستانی نژاد صادق خان اُمید سے زیادہ سخت مقابلے کے بعد دوسری مدت کے لیے لندن کے میئر منتخب ہوگئے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق صادق خان کی فتح سے اپوزیشن کی لیبر پارٹی کو ایک نئی قوت ملی ہے جسے جمعرات کو ہونے والے مقامی انتخابات میں کئی مقامات سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

صادق خان نے، جو 2016 میں فتح کے بعد لندن کے پہلے مسلمان میئر بنے تھے، 55.2 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مقابلے میں حکومتی جماعت کنزرویٹو پارٹی کے شان بیلے 44.8 فیصد ووٹ حاصل کر سکے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ انتخابات میں ٹرن آؤٹ 42 فیصد رہا جو 2016 کے انتخابات کے مقابلے میں کم تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کو نہیں مرد حضرات کو تبدیل ہونا ہوگا، میئر لندن

صادق خان نے کہا کہ 'میں کرہ ارض کے بہترین شہر کی قیادت جاری رکھنے کے لیے اعتماد کے اظہار پر لندن کے عوام کا انتہائی مشکور ہوں'۔

صادق خان نے اپنی انتخابی مہم میں 90 لاکھ کی آبادی والے شہر میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی جانب توجہ مبذول رکھی تھی۔

50 سالہ رہنما نے کہا کہ وہ اپنی دوسری مدت میں مختلف برادریوں کے درمیان اور سٹی ہال اور حکومت کے درمیان خلا کو کم کرنے کی طرف توجہ دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ قومی ریکوری میں لندن اپنا کردار ادا کر سکتا ہے اور برطانوی دارالحکومت کے لیے روشن، سرسبز اور زیادہ مساوی مستقبل قائم کریں گے۔

صادق خان، بریگزٹ اور بورس جانسن سمیت کنزرویٹو پارٹی کے کامیاب وزرائے اعظم کے ناقد رہے ہیں جبکہ انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی شدید تنقید کی تھی۔

مزید پڑھیں: صادق خان لندن کے میئر منتخب

ان کی کامیابی لیبر پارٹی کو وسطی اور شمالی لندن میں مقامی انتخابات میں مایوس کن نتائج کے بعد سامنے آئی ہے۔

اپنی فتح کی تقریر میں انہوں نے کہا کہ 'میں ایک کونسل اسٹیٹ میں پلا بڑھا ہوں، ورکنگ کلاس سے تعلق رکھتا ہوں اور مہاجرین کا بیٹا ہوں لیکن اب لندن کا میئر ہوں'۔


یہ خبر 10 مئی 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں