بلوچستان میں نایاب فارسی چیتے کی جوڑی مل گئی

اپ ڈیٹ 22 مئ 2021
بلوچستان کے محکمہ وائلڈ لائف کے عہدیداروں کو پہلی بار 6 ماہ قبل اس جوڑے کی موجودگی کے بارے میں معلوم ہوا تھا، رپورٹ — فوٹو: اے ایف پی
بلوچستان کے محکمہ وائلڈ لائف کے عہدیداروں کو پہلی بار 6 ماہ قبل اس جوڑے کی موجودگی کے بارے میں معلوم ہوا تھا، رپورٹ — فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ کے جنوب مغرب میں ہزارگنج نیشنل پارک سے متصل چلتان پہاڑی سلسلے میں نایاب فارسی چیتے کی ایک جوڑی ملی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے محکمہ وائلڈ لائف کے عہدیداران کو پہلی بار 6 ماہ قبل اس جوڑے کی موجودگی کے بارے میں معلوم ہوا تھا۔

انہوں نے فارسی چیتے کی تلاش شروع کی تھی جو زیادہ تر ایران اور وسطی ایشیا کے ساتھ ساتھ بلوچستان اور سندھ کے چند علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: نایاب ہاتھی کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے، اسلام آباد ہائی کورٹ

محکمہ وائلڈ لائف کے چیف کنزرویٹر شریف الدین بلوچ نے بتایا کہ محکمہ وائلڈ لائف کے ماہرین کی طرف سے کی گئی حیرت انگیز کوششوں کا نتیجہ اس وقت نکلا جب انہوں نے چلتان رینج کے ایک ناہموار پہاڑی علاقے میں اس جوڑی کو دیکھا اور اس جوڑی کی تصاویر لیں۔

چیتے کی تصاویر جاری کرتے ہوئے چیف کنزرویٹر کا کہنا تھا کہ اس چیتے کی نسل کا وجود خطرے میں تھا کیونکہ یہ تیزی سے ناپید ہوتے جارہے ہیں۔

نائب کنزرویٹر برائے محکمہ جنگلات و وائلڈ لائف نذیر احمد کرد اور چند دیگر عہدیداران نے چیتے کی تلاش کی کوششوں میں حصہ لیا۔

تصاویر اور ویڈیو میں جوڑی کو پراعتماد دکھایا گیا اور دیکھا گیا کہ وہ پہاڑوں میں آرام سے رہ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی ملک میں نایاب سفید گینڈے کی پیدائش

نذیر احمد کرد نے کہا کہ محکمہ وائلڈ لائف چیتے کے تحفظ کے لیے انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر اور ڈبلیو ڈبلیو ایف سے رجوع کرے گا اور ان کی مدد اور وسائل تلاش کرے گا تاکہ ان کی آبادی میں اضافے کے لیے قدرتی ماحول فراہم کیا جاسکے۔

شریف الدین بلوچ نے کہا کہ 'ہم نے اپنے عملے کو اس جوڑے کی فلم بنانے اور فوٹو لینے کے لیے کیمرے اور دوربین فراہم کیے تھے'۔

واضح رہے کہ فارسی چیتے کا تعلق ترکی، ایران، افغانستان اور قفقاز کے پینتھر کی ایک ذیلی نسل سے ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں