ہولی وڈ کی معروف اداکارہ سلمیٰ ہائیک نے پہلی بار کووڈ 19 سے متاثر ہونے کا انکشاف کیا ہے اور اس بیماری سے مقابلہ کرتے ہوئے وہ موت کے منہ میں پہنچ گئی تھیں۔

اداکارہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس میں تو کووڈ 19 سے متاثر ہونے کا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا تھا۔

تاہم ورائٹی کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران سلمیٰ ہائیک نے انکشاف کیا کہ کورونا وائرس کی وبا کے آغاز میں کووڈ 19 کا شکار ہوئی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2020 کا زیادہ تر حصہ انہوں نے کووڈ سے لڑتے ہوئے گزارا۔

ان کا کہنا تھا 'میرے ڈاکٹر نے مجھ سے درخواست کی تھی کہ ہسپتال میں داخل ہوجاؤں کیونکہ حالت بہت زیادہ خراب ہوگئی تھی'۔

54 سالہ اداکارہ نے بتایا 'میں نے کہا، نہیں شکریہ، میں ہسپتال میں داخل ہونے کی بجائے گھر پر ہی مرنا پسند کروں گی'۔

سلمیٰ ہائیک نے 5 ہفتے لندن میں واقع اپنے گھر کے ایک کمرے میں الگ تھلگ رہ کر گزارے۔

اس گھر میں اداکارہ کے ساتھ ان کے شوہر فرانسوئس ہنری پنالٹ اور 13 سالہ بیٹی ویلینٹیا بھی موجود تھے۔

کووڈ کے خلاف لڑائی کے دوران ایک موقع پر سلمیٰ ہائیک کو آکسیجن پر بھی رکھا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی حالت اب بھی مکمل طور پر سنبھل نہیں سکی اور ان کی جسمانی توانائی بھی اب تک پہلے کی طرح بحال نہیں ہوسکی۔

اپریل 2021 میں انہوں نے نئی فلم کی شوٹنگ میں حصہ لیا تاہم بیماری کے اثرات کے نتیجے میں انہیں بہت زیادہ تھکاوٹ کا سامنا ہوا۔

خیال رہے کہ میکسین نژاد 54 سالہ سلمیٰ ہائیک کا شمار ہولی وڈ کی کامیاب ترین اداکاراؤں میں ہوتا ہے، انہوں نے اپنے فلمی کیریئر میں کئی شاندار کردار ادا کرکے خود کو لازوال اداکارہ کے طور پر منوایا۔

سلمیٰ ہائیک نے 2009 میں فرانسیسی ارب پتی تاجر سے شادی کی تھی اور ان سے ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔

سلمیٰ ہائیک اب تک 5 درجن سے زائد فلموں میں کام کر چکی ہیں، ان کی معروف فلموں میں ’بریکنگ اپ، 54، وائلڈ وائلڈ ویسٹ، لونگ اٹ اپ، ہوٹل، ٹریفک، فریڈا، ونس اپن ٹائم ان میکسیکو، آسک دی ڈسٹ، امریکانو، سیویجس، سم کائنڈ آف بیوٹی فل، ٹیل آف دی ٹیلز، ہاؤ ٹو بی اے لیتن لور اور دی ہٹ مین باڈی گارڈ‘ شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں