سندھ کے سرکاری ملازمین کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر پابندی عائد

اپ ڈیٹ 04 جون 2021
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سربراہی میں سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا —تصویر: سی ایم سندھ ٹوئٹر
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سربراہی میں سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا —تصویر: سی ایم سندھ ٹوئٹر

سندھ کابینہ نے صوبائی حکومت کے ملازمین کے لیے پینشن اصلاحات کی منظوری دے دی جس کے تحت قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی سربراہی میں سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پینشن بل کو کنٹرول کرنے کے لیے اصلاحات پر غور کیا گیا۔

ترجمان وزیراعلیٰ کے جاری کردہ بیان کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ حکومت کے ملازمین کی تعداد 4 لاکھ 93 ہزار 182 ہے اور ان ملازمین کی ماہانہ تنخواہ تقریباً 23 ارب 9 کروڑ روپے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک نے پینشن اخراجات پر خطرے کی گھنٹی بجادی

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تنخواہوں کے علاوہ سابقہ ملازمین کی پینشن کا بل 13 ارب 30 کروڑ روپے ہے لہٰذا ہمیں پینش بل کم کرنے کے لیے اصلاحات کرنی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ طریقہ کار رائج رہا اور اصلاحات نہیں کی گئیں تو آئندہ 10 برسوں میں پینشن کا بل تنخواہوں کے بل سے بڑھ جائے گا۔

اجلاس کے دوران کابینہ نے پینشن بل کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا اور پینشن اصلاحات کی اصولی منظوری دے دی۔

منظور شدہ اصلاحات کے مطابق صوبے میں قبل از وقت ریٹائرمنٹ پر پابندی ہوگی، ریٹائرمنٹ کے لیے کم سے کم 25 سال سروس اور 55 سال عمر مقرر کردی گئی ہے، اس اقدام سے حکومت پر 4 کھرب 33 ارب 30 کروڑ روپے کا بوجھ کم ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں: بڑھتے ہوئے پینشن اخراجات کے مضمرات جاننے کیلئے 'ایکچوریل فرم' کی خدمات طلب

علاوہ ازیں پینشن، آخری لی گئی تنخواہ کے بجائے 3 سالوں کی اوسطً تنخواہ کے حساب سے لگائی جائے گی اور اس اقدام سے اس سے حکومت پر 3 کھرب 48 ارب 80 کروڑ روپے کا بوجھ کم ہوگا۔

حکومت نے فیملی پینشن فوری طور پر اہلِ خانہ میں شامل اراکین تک محدود کردی جس کے مطابق فیملی پینشن بیوی/ بیویوں/شوہر یا 21 سال سے کم عمر بیٹے تک محدود ہوگی۔

مذکورہ بالا اصلاحات سے ایک کھرب 12 ارب 17 کروڑ 90 لاکھ روپے کا بوجھ صوبائی حکومت پر سے کم ہوگا۔

بیان کے مطابق اصلاح شدہ پینشن اسکیم کا اطلاق اب سے نئی بھرتی کیے جانے والے ملازمیں پر ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: بینک اپنے ملازمین کو 8 ہزار روپے ماہانہ پینشن دینے کے پابند

اس کے علاوہ سال 22-2021 میں سندھ حکومت پینشن فنڈ میں 0.5 فیصد کی شراکت کرے گی جسے بڑھا کر 3 فیصد کردیا جائے گا۔

ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق سندھ کابینہ نے 'سندھ انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانس اینڈوسکوپی اینڈ گیسٹرولوجی کراچی' قائم کرنے کی منظوری بھی دی جو سول ہسپتال کراچی میں قائم کیا جائے گا۔

کابینہ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ (ایس بی آر) نے مئی میں 10 ارب 26 کروڑ 10 لاکھ روپے ریونیو اکٹھا کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جولائی 2020 سے مئی 2021 تک ایس بی آر کی کلیکشن ایک کھرب 8 ارب 68 کروڑ 60 لاکھ روپے ہے جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران ہونے والی کلیکشن 19 فیصد زائد ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں