وزیر اعظم کی ایم کیو ایم کو سندھ کے مسائل حل کرنے میں تعاون کی یقین دہانی

اپ ڈیٹ 05 جون 2021
وزیراعظم عمران خان نے متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے ملاقات کے دوران سندھ اور بالخصوص کراچی کو درپیش مسائل کے حل کے لیے حمایت کی یقین دہانی کرائی — فائل فوٹو:پی آئی ڈی
وزیراعظم عمران خان نے متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سے ملاقات کے دوران سندھ اور بالخصوص کراچی کو درپیش مسائل کے حل کے لیے حمایت کی یقین دہانی کرائی — فائل فوٹو:پی آئی ڈی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد سے ملاقات کے دوران سندھ اور بالخصوص کراچی کو درپیش مسائل کے حل کے لیے حمایت کی یقین دہانی کرائی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم کے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق، سینیٹر فیصل سبزواری، خالد مقبول صدیقی، جاوید حنیف، عامر خان، وسیم اختر اور کنور نوید جمیل پر مشتمل وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران یہ مطالبات رکھے۔

ان مطالبان میں اگلے وفاقی بجٹ میں نئی مردم شماری کے لیے فنڈز کی تقسیم، کراچی ڈیولپمنٹ پیکج کے تحت ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز، کراچی، حیدر آباد اور میرپور خاص کے 'جعلی ڈومیسائل کا اجرا'، حیدر آباد یونیورسٹی میں جلد تدریسی عمل کا آغاز اور سندھ میں ڈاکوؤں کا غلبہ اور بدعنوانی کے خاتمے کی تحقیقات شامل تھیں۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا کہ ایم کیو ایم کے وفد نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ مردم شماری کے انعقاد کے بارے میں اپنے فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں، جو آئندہ عام انتخابات سے قبل 2023 میں مکمل ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں فراہمیِ آب کا نظام: مسائل، وجوہات اور حل

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئندہ بجٹ میں اس مقصد کے لیے مطلوبہ فنڈز مختص کیا جائے'۔

انہوں نے کہا کہ وفد نے سندھ اور بالخصوص کراچی میں ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے ایک 'بڑی رقم' مختص کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

وفد نے وزیر اعظم کو بتایا کہ دیگر تینوں صوبوں کے برعکس تحریک انصاف کے اتحادیوں کو سندھ میں پی ٹی آئی مخالف حکومت کا سامنا ہے جہاں صوبائی حکومت، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے زیر اثر کراچی اور اس کے دوسرے علاقوں کے بنیادی شہری مسائل پر توجہ نہیں دیتی۔

امین الحق نے کہا کہ ملاقات میں کراچی، حیدر آباد اور میرپور خاص کے جعلی ڈومیسائل کے اجرا کا معاملہ بھی زیر بحث آیا اور ایم کیو ایم نے اس اسکینڈل کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ وفد نے نئی قائم شدہ حیدر آباد یونیورسٹی کے جلد فعال ہونے کا بھی مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے قیام اور اس کے کام سے متعلق ایک بل 7 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

سندھ میں 'ڈاکو' راج کے بارے میں امین الحق نے کہا کہ وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا کہ صوبائی اسمبلی کے چند اراکین اور مقامی سیاستدان ڈاکوؤں کی حمایت کر رہے ہیں اور میگا کرپشن میں ملوث ہیں جس کی وجہ سے بے روزگاری، غربت، ناانصافی کی راہ ہموار ہوئی ہے اور شہری علاقوں کو بدترین حالات کا سامنا ہے۔

وزیر آئی ٹی نے کہا کہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی اور وزیر اعظم نے ایم کیو ایم کے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مطالبات پورے کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کراچی نہ پہلے بارشوں کے لیے تیار تھا، نہ اب ہے‘

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وفاقی حکومت، سندھ کے عوام کی ترقیاتی ضروریات اور ان کو درپیش مشکلات سے آگاہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'وفاقی حکومت، سندھ کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور مستقبل میں بھی یہ کام جاری رکھے گی'۔

ملاقات میں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی موجود تھے جنہوں نے سندھ اور بالخصوص کراچی کے مسائل، اس کی ترقیاتی ضروریات، آئندہ بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں اور پی ٹی آئی ۔ ایم کیو ایم اتحاد سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اگلے بجٹ کے لیے تجاویز پیش کرنے کے علاوہ وفد نے بجٹ میں ایم کیو ایم کی حمایت کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے وفد کو یقین دلایا کہ آئندہ بجٹ کی تیاری کے دوران کراچی اور حیدر آباد کی ترقیاتی ضروریات پر غور کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے لہٰذا اس کی ترقی اور اس کے مسائل کے حل کو یقینی بنایا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Yaqoob G. Ali Jun 05, 2021 12:21pm
کراچی کے مسائل کراچی کے مسائل کراچی کے مسائل کاش ان مسائل میں واضح طور پر پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو ممکن بنانے کا ذکر ہوتا افسوس ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان صرف ترقی پر زور دیتی رہی ۔۔۔۔ لوگ یہاں مر رہے ہیں اور آپ ہیں کہ ترقی کرنی ہے کراچی میں ہر جگہ پانی دو کے نعرے آویزاں کئے اور اسلام آباد میں کراچی کے ترقیاتی بجٹ پر بحث ہو رہی ہے کہیں ایم کیو ایم پاکستان اپنے لئے حصہ تو نہیں مانگ رہی ؟