حکومت پنجاب نے فیصلہ کیا ہے کہ جو افراد کورونا وائرس کی ویکسین لگانے سے انکاری ہیں ان کے سم کارڈز بلاک کردیے جائیں۔

صوبائی حکومت کا یہ اقدام کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے اور 18 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے واک ان ویکسینیشن سمیت اس عمل کو تیز کرنے کےلیے کیے گئے اقدامات کا حصہ ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ایک کروڑ کووِڈ ویکسینز لگانے میں کامیاب ہوگئے، اسد عمر

پنجاب اسپیشلائزڈ محکمہ صحت کے ترجمان سید حماد رضا کا کہنا تھا کہ 'حتمی فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو افراد ویکسین لگانے سے انکار کر رہے ہیں ان کے سم کارڈز بلاک کردیے جائیں'۔

وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جہاں صوبے میں اہم مزارات کے باہر موبائل ویکسینیشن کمپس لگانے اور کم از کم 20 فیصد آبادی کی ویکسینیشن کے حامل تمام اضلاع میں مکمل طور پر کاروبار کھولنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق جن افراد نے ویکسین لگوائی ہے انہیں سنیما ہال جانے، ریسٹورنٹس اور شادی ہال کھولنے کی اجازت ہوگی، اسی طرح اب ایچ آئی وی، ایڈز اور کینسر جیسے امراض کے شکار افراد کو ترجیحی بنیاد پر ویکسین لگائی جائے گی۔

اجلاس میں وائرس کے پھیلاؤ روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی اور محکمہ صحت کی کارکردگی کی وجہ سے صوبے میں کیسز اور کورونا سے اموات کی شرح میں کمی پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کورونا کیسز میں بڑی حدتک کمی دیکھی گئی ہے، حکومت وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی قیادت میں کووڈ-19 کنٹرول کرنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیسز میں کمی انتظامیہ کے اقدامات کے باعث ممکن ہوئی ہے، اس کے لیے وہ تعریف کے مستحق ہے جبکہ صوبہ بھر میں 677 ویکسینیشن سینٹرز فعال ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں تقریباً 3 لاکھ افراد نے کورونا ویکسین کی دوسری خوراک نہیں لگوائی

انہوں نے کہا کہ 18 سال سے زائد عمر کے تمام افراد کے لیے واک ان ویکسینیشن کی سہولت شروع کرنے کے بعد شہریوں کو ویکسین کے لیے صرف اپنا شناختی کارڈ دکھانے کی ضرورت ہوگی۔

چیف سیکریٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن سینٹرز میں تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور اسی طرح جن اضلاع میں 20 فیصد افراد کو ویکسین لگ چکی ہے وہاں تمام کاروبار ماسک پہننے کی شرط کے ساتھ مکمل طور پر کھول دیا جائے گا۔

پنجاب کے شہری ویکسینیشن سے متعلق کسی قسم کے سوال کے لیے ٹول فری 1033 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے یہ اعلان نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے فیصلے کے ایک دن بعد کیا گیا ہے کہ تمام سرکاری اور نجی ملازمین کو 30 جون تک ویکسین لگوانا ضروری قرار دیا گیا تھا۔

ملک بھر میں ویکسینیشن کے لیے اہم اقدامات کیے جارہے ہیں اور گزشتہ ہفتے حکومت سندھ نے ویکسین نہ لگانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے کی ہدایات جاری کردی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں