گلوکارہ چیر نے ’کاون‘ ہاتھی کی مدد کیوں کی، انہیں اس کا کیسے علم ہوا تھا؟

اپ ڈیٹ 25 جون 2021
کاون کو نومبر 2020 میں پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ پیراماؤنٹ پلس
کاون کو نومبر 2020 میں پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کیا گیا تھا—اسکرین شاٹ پیراماؤنٹ پلس

دنیا کے 'تنہا ترین' ہاتھی قرار دیے جانے والے 'کاون' کو گزشتہ برس نومبر میں پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کیا گیا اور اس کوشش میں امریکی گلوکارہ و اداکارہ چیر کا بڑا کردار تھا۔

گلوکارہ و اداکارہ چیر ہی وہ پہلی عالمی شخصیت تھیں، جنہوں نے پاکستان کے درالحکومت اسلام آباد کے چڑیا گھر میں بدتر حالات میں زندگی گزارنے والے ہاتھی ’کاون‘ سے متعلق آواز اٹھائی تھی۔

مگر سوال یہ ہے کہ گلوکارہ چیر نے ’کاون‘ کی مدد کیوں کی اور انہیں اس کی مشکلات کا کیسے علم ہوا تھا؟

اسی سوال کا جواب چیر نے حال ہی میں شوبز ویب سائٹ ’ورائٹی‘ کے پوڈکاسٹ میں دیا اور بتایا کہ انہیں کیسے ’کاون‘ کی مشکل زندگی کا علم ہوا تھا۔

لوگوں نے ٹوئٹر پر کاون کی مدد کے لیے اپیل کی تھی، اداکارہ—فائل فوٹو: اے پی
لوگوں نے ٹوئٹر پر کاون کی مدد کے لیے اپیل کی تھی، اداکارہ—فائل فوٹو: اے پی

گلوکارہ چیر نے بتایا کہ انہیں کچھ عرصہ قبل ٹوئٹر کے ذریعے معلوم ہوا تھا کہ پاکستان میں ’کاون‘ نامی ہاتھی بدترین حالات میں ہے اور لوگوں نے ان سے مذکورہ ہاتھی کی مدد کی درخواست کی تھی۔

اداکارہ نے بتایا کہ اگرچہ وہ ٹوئٹر پر زیادہ درخواستوں یا اپیلوں پر توجہ نہیں دیتی مگر چوں کہ بچپن سے انہیں جانوروں سے پیار تھا، اس لیے انہوں نے ’کاون‘ کی مدد کی اپیلوں پر توجہ دی اور اس کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کا واحد ہاتھی کمبوڈیا جانے کیلئے آزاد

چیر کا کہنا تھا کہ بعد ازاں انہوں نے مذکورہ معاملے کو حل کرنے کے لیے جانوروں کی فلاح کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیموں کی مدد لی اور پھر ٹوئٹر پر براہ راست پاکستانی اداروں، عوام اور عہدیداروں سے ‘کاون‘ کو اسلام آباد چڑیا گھر سے نکالنے کا مطالبہ کرنے لگیں۔

چیر نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ انہیں ’کاون‘ کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم ’چیر اور دنیا کا تنہا ترین ہاتھی‘ میں کام کرنے کا موقع ملا۔

چیر کا کہنا تھا کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ مذکورہ فلم میں ان کا اور ہاتھی کا کردار ہی اہم تھا اور انہیں دستاویزی فلم میں ہاتھی کے سامنے گیت گانے کے مواقع بھی میسر ہوئے۔

کاون پاکستان میں 35 سال تک رہا — فائل فوٹو / اے ایف پی
کاون پاکستان میں 35 سال تک رہا — فائل فوٹو / اے ایف پی

ساتھ ہی پروگرام میں چیر نے بتایا کہ جلد ہی ان کی زندگی پر ایک فلم پر کام شروع کردیا جائے گا اور ان کی خواہش ہے کہ ان کا کردار کوئی نئی اداکارہ ادا کریں۔

خیال رہے کہ ’کاون‘ کو نومبر 2020 میں پاکستان سے کمبوڈیا منتقل کیا گیا تھا۔

’کاون‘ کو بیرون ملک منتقلی کے احکامات سپریم کورٹ نے دیے تھے، مذکورہ ہاتھی پہلے اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں انتہائی تنگ جگہ اور بدترین حالات میں موجود تھا۔

’کاون‘ کو سری لنکا نے 1985 میں تحفے کے طور پر پاکستان کو دیا تھا اور اس وقت اس کی عمر محض ایک سال تھی۔

’کاون‘ کی کمبوڈیا منتقلی کے بعد ہی اس کی زندگی پر دستاویزی فلم بنائی گئی تھی، جسے اپریل 2021 میں اسٹریمنگ ویب سائٹ پیراماؤنٹ پلس پر جب کہ مئی میں اسمتھسونین چینل پر ریلیز کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں