قومی بچت کی اسکیموں کے منافع پر ٹیکس بڑھا کر 15 فیصد کردیا گیا

اپ ڈیٹ 04 جولائ 2021
ٹیکس کی یہ شرح یکم جولائی 2021 سے نافذ العمل ہوگی—فائل فوٹو: ڈان
ٹیکس کی یہ شرح یکم جولائی 2021 سے نافذ العمل ہوگی—فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اعلان کردہ قومی بچت کی اسکیموں (این ایس ایس) کے منافع پر 15 فیصد ودِ ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ٹیکس کی یہ شرح یکم جولائی 2021 سے نافذ العمل ہوگی۔

اس سلسلے میں جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ 15 فیصد کا اطلاق ان افراد پر ہوگا جو فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست (اے ٹی ایل) میں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی بچت کی مختلف اسکیموں پر شرح منافع میں تبدیلی

دوسری جانب اے ٹی ایل میں شامل نہ ہونے والے افراد کے لیے اس ٹیکس کی شرح 30 فیصد ہے۔

ٹیکس حکام کا کہنا تھا کہ اس وقت قومی بچت کی اسکیموں پر وِد ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 10 فیصد ہے جبکہ انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہوئے 5 فیصد ٹیکس جمع کروانا ہوگا۔

تاہم فنانس ایکٹ 2021 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس میں کی گئی ترامیم کے تحت اب اس ٹیکس کی شرح 15 فیصد ہوگی اور ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہوئے اسے جمع کروانے کی ضرور نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں:قومی بچت کی تمام اسکیموں کی شرح منافع میں اضافہ

خیال رہے کہ حکومت متعدد سیونگز اسکیمز بشمول ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ، بہبود سیونگ سرٹیفکیٹس، ریگولر انکم سرٹیفکیٹس، اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹ، پینشنر بینیفٹ اکاؤنٹس، شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹ اور شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس پر بلند شرح منافع فراہم کرتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ شہدا فیملی ویلفیئر اکاؤنٹس اور پینشنرز بینیفٹ اکاؤنٹس پر شرح منافع 11.52 فیصد سے کم کر کے 11.04 فیصد کردی گئی تھی۔

اسی طرح بہبود سیونگز سرٹیفکیٹس پر بھی ادا کیے جانے والا منافع 11.52 فیصد سے کم کر کے 11.28 فیصد کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں