وزیراعظم عمران خان نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ چین میں غربت کا خاتمہ، انسداد کرپشن کی مہم اور قوم کی تعمیر قابل تعریف ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے چین کی کمیونسٹ پارٹی اور عالمی سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کی ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ چینی قوم نے غیرملکی قبضے کے خلاف جدوجہد کی۔

مزید پڑھیں: نجی تقریبات کیلئے سیکیورٹی اور پروٹوکول استعمال نہیں کروں گا، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ ماوزے تنگ نے چین کے عوام کی قومی خودمختاری، خود داری اور خود اعتمادی کو دنیا میں بلند کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پی سی کی تاریخی کامیابی عوامی، ترقی کے فلسفے پر مرتکز تھی، عوام کی خدمت، غربت کا خاتمہ، انسداد کرپشن کی مہم اور قوم کی تعمیر حقیقی معنوں میں قابل تعریف ہے اور ہم پاکستان میں بھی اس پر عمل کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ سی پی سی نے دنیا بھر میں سیاسی جماعتوں کے لیے نئے پہلو متعارف کروائے ہیں اور ثابت کردیا کہ سیاسی طاقت عوام کی تقدیر بدلنے کا باعث ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں صرف اسی صورت میں عوام کی حمایت حاصل کرتی ہیں جب وہ بلاغرض عوام کی خدمت کرتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ کا چین کی ترقی اور تسلسل میں اہم کردار ہے، عوام کو مرکزی اہمیت دینے کی ان کی پالیسی کے باعث چین نے غربت کا خاتمہ کیا جو انسانی تاریخ کی عظیم کامیابیوں میں سے ایک ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اسی طرح چین نے جدت پسند مستحکم معاشرہ تشکیل دینے کا مقصد بھی حاصل کرلیا، جو سی پی سی نے خود متعین کردیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے امن کو تحفظ دینے، عالمی ترقی میں تعاون اور انٹرنیشنل آرڈر کے تحفظ کے لیے چین کے موقف کی تائید کرتا ہے، صدر شی کا پی آر آئی کے ذریعے استحکام کے وژن نے دنیا کی پائیدار ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا بغیر پروٹوکول اسلام آباد کے مختلف علاقوں کا دورہ

چینی صدر کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے اقدامات انہیں دنیا کے بہترین حکمرانوں کی صف میں شامل کرنے کے ثبوت ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین نے کووڈ-19 کی کے خلاف عوامی جنگ میں اہم کامیابی حاصل کرلی ہے اور ویکسین کو عوامی اثاثہ قرار دینے کا اعلامیہ ان کے عزم کا مظہر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کےمنشور کو بھی سی پی سی کے ہم پلہ قرار دیا اور کہا کہ ملک میں بہتری اور غربت کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر ابھرنے والی صورت حال کے پیش نظر پاکستان نے اپنی ترجیحات جیو پالیٹکس سے جیو اکنامکس میں تبدیل کردیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے جس میں پاکستان کی جیو اکنامکس میں تبدیلی کی جانب کوششوں کا مظہر ہے، جس کا معاشی استحکام اور علاقائی رابطہ کاری پر زور ہے۔

کانفرنس سے چینی صدر شی جن پنگ سمیت دیگر ممالک کے سربراہان نے بھی خطاب کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں