سلامتی کونسل کی داسو بس حملے کی مذمت

اپ ڈیٹ 08 اگست 2021
اقوامِ متحدہ کی سلاتی کونسل 15 اراکین پر مشتمل ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
اقوامِ متحدہ کی سلاتی کونسل 15 اراکین پر مشتمل ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے 14 جولائی کو ہونے والے داسو بس حملے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلسل حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیویارک میں جاری کردہ ایک بیان میں سلامتی کونسل نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تعاون کریں۔

بیان میں کہا گیا کہ 'سلامتی کونسل کے اراکین پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا میں 14 جولائی کو کیے گئے بزدلانہ دہشت گردی کے حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جس کے نتیجے میں 9 چینی، 3 پاکستانی شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے'۔

یہ بھی پڑھیں:داسو بس حملے میں ملوث ہونے کا شبہ، 2 ملزمان گرفتار

سلامتی کونسل کا کہنا تھا کہ 'اراکین متاثر افراد کے اہلِ خانہ، چین اور پاکستان کی حکومتوں کے ساتھ گہری ہمدردی اور تعزیت اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحتیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔

15 اراکین پر مشتمل کونسل نے دہشت گردی کو اس کی تمام صورتوں اور مظاہر میں مسترد کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے انتہائی سنگین خطرات میں سے ایک ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ کونسل دہشت گردی کی ان قابل مذمت کارروائیوں کے مجرمان، منتظمین، مالی معاونین اور کفیلوں کو جوابدہ بنانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔

مزید پڑھیں: 'داسو منصوبے کے پاکستانی ملازمین کی ملازمت کی تنسیخ کا نوٹفکیشن منسوخ ہوگیا'

بیان کے مطابق کونسل اراکین نے تمام ریاستوں پر زور دیا کہ 'بین الاقوامی قانون اور متعلقہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق پاکستان اور چین کی حکومتوں کے علاوہ متعلقہ حکام کے ساتھ اس سلسلے میں فعال تعاون کریں'۔

کونسل نے دوبارہ دہرایا کہ دہشت گردی کے کسی بھی فعل کا کہیں بھی، جب بھی اور جس نے بھی ارتکاب کیا اس سے قطع نظر، مجرمانہ اور بلا جواز ہے۔

خیال رہے کہ 14 جولائی کو زیر تعمیر 4 ہزار 300 میگاواٹ کے داسو ہائیڈرو پاور منصوبے پر تعمیراتی ٹیم کو لے کر جانے والی ایک کوچ بالائی کوہستان میں دھماکے کے بعد دریا میں جا گری تھی جس کے نتیجے میں 9 چینی، 4 مقامی افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں