افغان خاتون نے انخلا کے دوران امریکی فوجی طیارے میں بچی کو جنم دے دیا

اپ ڈیٹ 24 اگست 2021
خاتون کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا— فوٹو: اے ایف پی
خاتون کو طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا— فوٹو: اے ایف پی

افغانستان سے انخلا کے دوران امریکی فوجی طیارے کے ذریعے باہر جانے والی افغان خاتون نے جرمنی پہنچتے ہی طیارے میں بچی کو جنم دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی فضائیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر بتایا کہ مشرق وسطیٰ کے اسٹیجنگ بیس سے اڑنے والی پرواز کے دورن خاتون لیبر روم میں گئیں، جہاں انہیں پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

امریکی فضائی کمانڈ نے بعدازاں ٹوئٹ میں کہا کہ 'طیارے کے کمانڈر ہوا کا دباؤ بڑھانے کے لیے طیارے کو اونچائی پر لے گئے تاکہ ماں کی حالت بہتر ہو اور ان کی زندگی بچائی جائے'۔

پرواز کو فوری طور پر ریمسٹین ائیر بیس پر اتارا گیا جہاں کارگو میں امریکی فوجی ڈاکٹروں نے خاتون کو بچی جننے میں مدد کی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے لوگوں کے انخلا میں تیزی

ان کا کہنا تھا کہ ماں اور بچی کو طبی سہولیات کے لیے بعد میں قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا اور اب وہ بہتر حالت میں ہیں۔

امریکی فوج کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون اسٹریچر پر لیٹی ہوئی ہیں اورجرمنی کے جنوب مغربی علاقے میں واقع ائیر بیس پر امریکی سپاہی انہیں طیارے سے اتار رہے ہیں۔

طالبان کی جانب سے افغانستان پر قبضے کے ایک ہفتے بعد بھی غیرملکیوں کو انخلا جاری ہے اور کابل ائیر پورٹ پر انتہائی خوف و ہراس اور دردناک مناظر ہیں۔

اس سے قبل امریکی حکام نے کہا تھا کہ 14 اگست سے اب تک امریکا نے تقریباً 17 ہزار افراد کا انخلا کیا، جن میں 2 ہزار 5سو امریکی فوجی بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکا کا اپنے شہریوں کو افغانستان سے نکل جانے کا مشورہ

امریکا کو برلن سے چند افرادکو انخلا کے بعد جرمنی لے جانے کا اشارہ مل گیا تھا جہاں امریکا کی کئی ائیر بیسز ہیں۔

ائیر بیس کے ترجمان نے بتایا کہ تقریبا ایک ہزار ایک سو 50 افراد ہفتے کو ریمسٹین ائیر بیس پر اترے ہیں، توقع کی جارہی ہے کہ وہ چند دنوں میں امریکا کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں