چین کی ایک نئی کووڈ 19 ویکسین اس وبائی بیماری کی سنگین شدت سے بچانے کے لیے 82 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

چونگ چنگ زیفائی بائیولوجیکل پراڈکٹس کی تیار کردہ کووڈ ویکسین کے آخری مرحلے کے کلینکل ٹرائلز کے عبوری نتائج جاری کیے گئے ہیں۔

زی ایف 2001 نامی کووڈ ویکسین کو کورونا کی قسم ایلفا کے خلاف 92.93 فیصد جبکہ زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے خلاف 78 فیصد کے قریب مؤثر دریافت کیا گیا۔

کمپنی کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ ایلفا اور ڈیلٹا کے خلاف ویکسین کی افادیت کے اعدادوشمار سنگین بیماری سے بچاؤ کے ہیں یا ہر قسم کی علامات والی بیماری سے تحفظ کے ہیں۔

کمپنی نے بتایا کہ ویکسین استعمال کرنے والے رضاکاروں میں سے کووڈ سے متاثر ہونے والے کوئی فرد آئی سی یو میں داخل نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی ہلاک ہوا۔

اس ٹرائل میں 28 ہزار 500 افراد شامل تھے اور ویکسین کی افادیت کے نتائج ان میں سے 221 کووڈ کیسز کے تجزیے پر مبنی تھے۔

یہ چین کے اندر تیار کی جانے والی 5 ویں ویکسین ہے اور اس کے کلینکل ٹرائلز ان مقامات پر ہورہے ہیں جہاں کووڈ کی وبا پر قابو نہیں پایا جاسکتا ہے۔

اس ویکسین کو کمپنی نے انسٹیٹوٹ آف مائیکرو بائیولوجی کے ساتھ مل کر تیار کیا ہے۔

کورونا کی قسم ایلفا کے خلاف اس کی افادیت دیگر چینی ویکسینز کے مقابلے میں اب تک سب سے زیادہ نظر آتی ہے۔

کمپنی کی جانب سے ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائل کا آغاز دسمبر 2020 میں ازبکستان میں کیا تھا جبکہ فروری میں پاکستان میں اس ٹرائل پر کام شروع کیا گیا۔

اس ویکسین کی آزمائش ایکواڈور اور انڈونیشیا میں بھی ہوئی جبکہ چین میں 10 مارچ کو اسے ہنگامی استعمال کے لیے منظوری دی گئی تھی اور وہاں متعدد افراد کو اس کا استعمال بھی کرایا گیا ہے۔

اس ویکسین کی ٹیکنالوجی امریکی کمپنی نووا ویکس کی تیار کردہ ویکسین سے ملتی ہے جسے کووڈ کی علامات والی بیماری سے بچاؤ کے لیے 90 فیصد تک مؤثر قرار دیا گیا تھا۔

مگر نووا ویکس کی ویکسین ابتدائی ٹرائل میں جنوبی افریقہ میں دریافت ہونے والی کورونا کی قسم بیٹا کے خلاف کچھ کم مؤثر نظر آئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں