بلوچستان: ضلع ہرنائی و گرد و نواح میں آفٹر شاکس سے خوف و ہراس

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2021
پی ڈی ایم اے کی جانب سے زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی ٹرک ہرنائی پہنچ گئے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
پی ڈی ایم اے کی جانب سے زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی ٹرک ہرنائی پہنچ گئے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

بلوچستان کے ضلع ہرنائی و گرد و نواح میں 7 اکتوبر کو آنے والے زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے، جس سے عوام میں شدید خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے۔

گزشتہ شب ہرنائی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے اور زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر ہرنائی و گردونواح میں آنے والے آفٹر شاکس کو 3.5 ریکارڈ کیا گیا اور اس کی گہرائی 35 کلو میٹر تھی جبکہ زلزلے کا مرکز سبی سے 50 کلومیٹر شمال میں واقع تھا

مزیدپڑھیں: بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 5.9 شدت کا زلزلہ، 20 افراد جاں بحق

پی ڈی ایم اے حکام کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں کے باعث کئی مکانات کی دیواریں گر گئیں جس کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو ہرنائی منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب ہرنائی میں زلزلہ متاثرین کے لیے ریلیف آپریشن جاری ہے جس میں پاک فوج، ایف سی اور حکومت کے ساتھ نجی تنظیمیں بھی فلاحی کاموں میں حصہ لے رہی ہیں۔

علاوہ ازیں پی ڈی ایم اے کی جانب سے زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی ٹرک ہرنائی پہنچ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہرنائی: سیلابی ریلے میں بہہ کر 8 افراد ہلاک، 8 لاپتہ

امدادی سامان میں ٹینٹ، گرم کمبل، چٹائیاں، گھریلوں سامان اور خوراک کا سامان شامل ہے۔

اس ضمن میں گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا سے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز کی ملاقات کی ہوئی جس میں ہرنائی میں آنے والے زلزلے میں امدادی کارروائیوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

گورنر بلوچستان ظہور آغا نے کہا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹنا زندہ قوموں کی علامت ہے اور قدرتی آفات میں امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے حوالے سے این ڈی ایم اے کا کلیدی کردار ہے۔

مزید پڑھیں: جب زلزلہ آئے تو کیا کرنا چاہیے؟

انہوں نے زور دیا کہ حالیہ زلزلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے ازالہ کے لیے امداد و بحالی کی سرگرمیوں میں تیزی لانی ہوگی۔

گورنر بلوچستان نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ زلزلے کے باعث زخمی ہونے والوں کو علاج معالج کی تمام سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ امدادی سامان اور مشینری کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں 7 اکتوبر کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں