ہرنائی: بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں سیلابی ریلے میں بہہ کر 8 افراد ہلاک اور 8 لاپتہ ہوگئے۔

لیویز کے مطابق ہرنائی کے علاقے زردآلو کے مقام ترسی تنگئی کے پکنک پوائنٹ پر لوگوں کی بڑی تعداد سیر و تفریح کے لیے موجود تھی۔

تیز بارش کے باعث ترسی تنگئی میں سیلاب آنے سے وہاں پکنک منانے والوں کی چھ گاڑیاں بہہ گئیں، جس میں سوار افراد میں سے 8 ہلاک ہوگئے جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں، جبکہ 5 افراد کو زخمی حالت میں بچا لیا گیا ہیں۔

لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلے میں بہنے والے افراد میں سے 8 تاحال لاپتہ ہیں، جن میں خواتین وبچے بھی شامل ہیں۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) اور لیویز فورس کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ کر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

بارشوں اور سیلاب کے دوران حکومتی کارکردگی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ نہیں بلکہ یہ ایک قدرتی آفت ہے، جس میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے سیلابی ریلے میں بہہ کر ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو امداد اور زخمیوں کو مفت اور فوری طبی امداد دینے کا اعلان کیا ہے، جبکہ اگر زخمیوں کو علاج کے لیے دوسرے صوبے بھیجنے کی ضرورت پڑی تو انہیں وہاں بھی بھیجا جائے گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ہرنائی سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں گزشتہ روز سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس سے مزید نقصانات کا خدشہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں