برطانیہ کی فرانس کو ماہی گیروں کے تنازع پر یورپی یونین کو متحرک کرنے کی دھمکی

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2021
فرانس نے برطانیہ کے جزائر میں فرانسیسی کشتیوں کو ماہی گیری کے لیے لائسنس جاری نہیں کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی
فرانس نے برطانیہ کے جزائر میں فرانسیسی کشتیوں کو ماہی گیری کے لیے لائسنس جاری نہیں کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا تھا۔ - فائل فوٹو:اے ایف پی

روم: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے یورپی یونین کے سربراہ ارسلا وون ڈیر لین سے شکایت کی کہ ماہی گیری کے بارے میں فرانس کی دھمکیاں ’مکمل طور پر غیر منصفانہ‘ ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وان ڈیر لین نے ٹوئٹ کیا کہ یورپی کمیشن شمالی آئرلینڈ میں بریگزٹ معاہدے کے نفاذ پر برسلز کے ساتھ ماہی گیری کے جھگڑے اور ایک اور جڑے ہوئے تنازع، دونوں پر ’حل تلاش کرنے کے لیے مشغول ہے‘۔

ماہی گیری پر بڑھتے ہوئے تنازع میں برطانوی ٹرالر کو فرانسیسی بندرگاہ میں حراست میں لے لیا گیا ہے اور لندن میں پیرس کے سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا ہے جسے دشمن ریاستوں کے درمیان ایک تنازع دیکھا جارہا ہے نہ کہ اتحادیوں کے طور پر۔

روم میں جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر بات چیت کے دوران بورس جانسن نے ’ماہی گیری کے لائسنس کے معاملے پر فرانسیسی حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں میں بیان بازی کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا‘۔

مزید پڑھیں: برطانیہ کی فرانس میں ٹرالر قبضے میں لیے جانے کی مذمت

ان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بورس جانسن نے اس بات پر زور دیا کہ ’فرانس کی دھمکیاں مکمل طور پر غیر منصفانہ ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے معاہدے کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے‘۔

چند گھنٹوں قبل بورس جانسن نے اسکائی نیوز کو بتایا تھا کہ انہوں نے گزشتہ سال بریگزٹ کی شرائط کے تحت اجازت دیے جانے والے تنازع کے تصفیہ کے عمل کو شروع کرنے سے انکار نہیں کیا۔

یورپی یونین کی ماہی گیری کی تمام کشتیوں پر نئے چیک کے نفاذ سے خبردار کرنے کے ایک روز بعد انہوں نے کہا کہ ’نہیں بالکل نہیں، میں اس سے انکار نہیں کرتا‘۔

فرانس اس بات پر ناراض ہے کہ برطانیہ اور جرسی کے چینل جزائر اور گرنسی نے بریگزٹ کے بعد کچھ فرانسیسی کشتیوں کو اپنے پانیوں میں مچھلی کے لیے لائسنس جاری نہیں کیے ہیں۔

پیرس نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک لائسنس کی منظوری نہیں دی جاتی وہ اگلے منگل سے برطانیہ کی کشتیوں کو فرانسیسی بندرگاہوں پر مچھلیاں اتارنے پر پابندی عائد کر دے گا اور برطانیہ سے فرانس لائی جانے والی تمام مصنوعات پر چیکس لگائے گا۔

جمعہ کے روز فرانسیسی وزیر اعظم جین کاسٹیکس نے وان ڈیر لین کو ایک خط میں لکھا کہ برطانیہ کو دکھایا جانا چاہیے کہ ’اسے یورپی یونین میں رہنے کے بجائے چھوڑنے سے زیادہ نقصان ہوتا ہے‘۔

غیر ملکی میگزین پولیٹیکو کو حاصل کردہ اس خط میں بورس جانسن کے بریگزٹ وزیر ڈیوڈ فراسٹ کی طرف سے ناراض ردعمل سامنے آیا جنہوں نے کہا کہ انہیں اُمید ہے کہ ’یہ رائے یورپی یونین میں زیادہ وسیع پیمانے پر نہیں رکھی جائے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس کا ماہی گیری کے حقوق سے انکار پر برطانیہ کے خلاف کارروائی پر زور

انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’اس طرح سے اظہار خیال کرنا واضح طور پر بہت پریشان کن ہے‘۔

بورس جانسن کے ریمارکس کو بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لندن فرانسیسی دھمکیوں پر ’تنازع کے تصفیے کی کارروائی شروع کرنے پر غور کر رہا ہے‘۔

دریں اثنا مقامی حکام نے بتایا کہ ایک برطانوی ٹرالر کو لی ہاور بندرگاہ کی طرف موڑ دیا گیا جسے لائسنس کے بغیر کام کرنے کے الزام میں ایک لاکھ 50 ہزار یورو (تقریباً ایک لاکھ 73 ہزار) کے بانڈ کی ادائیگی تک وہاں رکھا جائے گا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جب تک بانڈز اور رقم ادا نہیں کی جاتی کشتی نہیں جائے گی‘۔

تبصرے (0) بند ہیں