متحدہ عرب امارات کا شہریوں پر ’جلد از جلد‘ لبنان چھوڑنے پر زور

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2021
انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ تمام تر ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ تمام تر ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

متحدہ عرب امارات نے بیروت سے اپنا سفیر واپس بلانے کے ایک روز بعد لبنان میں موجود اپنے شہریوں کو فوری واپس بلا لیا۔

یو اے ای نے یمن جنگ سے متعلق لبنانی وزیر کے بیان کے بعد اپنے سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ ’موجودہ حالات کے پیش نظر وزارت خارجہ نے لبنان میں موجود اپنے تمام شہریوں سے جلد از جلد واپس اپنے ملک آنے کا مطالبہ کیا ہے‘۔

بیان میں کہا گیا کہ وزارت تمام تر ضروری اقدامات اٹھا رہی ہے تاکہ واپس آنے والے شہریوں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: لبنان حزب اللہ کے خلاف کارروائی کرے، کویت کا مطالبہ

رواں ہفتے لبنانی وزیر اطلاعات جارج قرداحی کا اگست میں ریکارڈ ہونے والا نشر کیا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی، بیرونی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کر رہے ہیں‘۔

ان کے اس بیان کے بعد عرب خلیجی ریاستوں اور بیروت کے درمیان سفارتی تنازع کھڑا ہوگیا تھا۔

سعودی عرب کی زیر قیادت فوجی اتحاد نے، جس میں متحدہ عرب امارات بھی شامل ہے، 2014 میں حوثی باغیوں کی جانب سے دارالحکومت صنعا پر قبضے کے بعد 2015 میں یمن حکومت کی مدد کے لیے مداخلت کی تھی۔

مزید پڑھیں: لبنانی ڈیزائنر اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر مقرر

سعودی عرب نے جمعہ کو لبنانی سفیر کو ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کی ملہت دی تھی، بیروت سے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا اور لبنان سے تمام درآمد بند کردی تھی۔

بحرین اور کویت کی جانب سے بھی فوری طور پر اسی طرح کے اقدامات اٹھائے گئے تھے جس کے بعد یو اے ای نے بھی ریاض سے ’یکجہتی‘ کا اظہار کرتے ہوئے بیروت سے اپنے سفیر کو واپس بلالیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں