پارلیمنٹ میں عادی ریپسٹ کو کیمیائی طریقے سے نامرد بنانے کا بل منظور

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2021
انہوں نے کہا کہ ریپ کرنے والے افراد کو عوام کے سامنے پھانسی دینی چاہیے— فائل فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ ریپ کرنے والے افراد کو عوام کے سامنے پھانسی دینی چاہیے— فائل فوٹو: ڈان نیوز

قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں عادی ریپسٹ کو ’کیمیائی طریقے سے نامرد بنانے‘ کی سزا کا بل بھی منظور کرلیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فوجداری (ترمیمی) بل 2021 کے ذریعے تعزیرات پاکستان 1860 اور فوجداری ضابطہ 1898 میں ترمیم کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامی نظریاتی کونسل نے ریپ کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون غیر اسلامی قرار دے دیا

بل کے مطابق ’وزیر اعظم کے وضع کردہ رولز میں مطلع کیا گیا ہے کیمیائی طریقے سے نامرد بنانا ایسا عمل ہے جس کے ذریعے کوئی بھی شخص زندگی پھر جنسی تعلق قائم کرنے کے قابل نہیں رہتا۔

عدالت اس کا تعین ادویات سے متعلق حکام کے ذریعے کر سکتی ہے اور یہ عمل ایک مطلع شدہ میڈیکل بورڈ کے ذریعے کیا جائے گا۔

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے بل پر احتجاج کیا اور اسے غیر اسلامی اور غیر شرعی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ریپ کرنے والے افراد کو عوام کے سامنے پھانسی دینی چاہیے، لیکن شریعت میں نامرد بنانے کا ذکر نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: 'ریپ کے مجرموں کو نامرد بنانے کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا'

گزشتہ روز قومی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں انسداد ریپ (تحقیقات و مقدمہ) کے ساتھ ساتھ ریپ کے کیسز کی تحقیقات میں جدید آلات کا استعمال اور مقدمے کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کے بل بھی منظور کیے گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں