اسپیکر پنجاب اسمبلی کا حکومت سے صوبے میں مہنگائی کنٹرول کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2021
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں چوہدری پرویز الہٰی نےصوبے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا— فوٹو: چوہدری پرویز اعلیٰ ٹوئٹر
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں چوہدری پرویز الہٰی نےصوبے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا— فوٹو: چوہدری پرویز اعلیٰ ٹوئٹر

اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے ایک بار پھر پنجاب حکومت سے محض زبانی دعووں کے بجائے مہنگائی پر قابو کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ق) راولپنڈی کے صدر اور اسپیکر کے پولیٹیکل کوآرڈینیٹر زبیر احمد خان کی قیادت میں ایک وفد سے بات کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی نے کہا کہ عوام کو مہنگائی سے ریلیف کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام نے انسانیت کا درس دیا اور لوگوں کو ریلیف دینا انسانیت کی خدمت ہے، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے ایک جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

مسلم لیگ (ق) کی پارلیمانی پارٹی نے گزشتہ ماہ بھی قیمتوں میں بے لگام اضافے اور مہنگائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پنجاب اور وفاقی حکومتوں کی حمایت جاری رکھنا ہر گزرتے دن کے ساتھ مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: چوہدری پرویز الہٰی کا قومی اسمبلی کی نشست چھوڑنے کا فیصلہ

اس موقع پر اراکین نے حکومتی کارکردگی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ووٹرز کا سامنا کرنے سے قاصر ہیں۔

پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں چوہدری پرویز الہٰی نے امریکی ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ، پیٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ صوبے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

مسلم لیگ (ق) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہے اور غیر اہم مسائل کو مسئلہ بنانے میں مصروف ہے، اگر حکومت نے مسائل پر توجہ نہ دی تو حالات مزید خراب ہوں گے۔

تاہم، پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت کا خیال ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی حکومت پر دباؤ ڈالنے اور کچھ کاموں کو پورا کرنے کے لیے اس کے خلاف بیانات دیتے رہتے ہیں۔

شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ ’چوہدری پرویز الہٰی اور مسلم لیگ (ق) کی پارلیمانی پارٹی پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت پر تنقید کرتے رہتے ہیں جبکہ ان کے تبادلوں اور تعیناتی، مختلف اضلاع اور حلقوں کے لیے ترقیاتی پیکجز اور ترقیاتی فنڈز کی فراہمی سے متعلق تمام مطالبات پورے کیے جاتے ہیں۔‘

مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی کے اسپیکر فنڈز روکنے پر حکومت سے نالاں

عہدیدار کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر نے بھی مجوزہ بلدیاتی نظام کے قانون پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، قائم مقام گورنر کی حیثیت سے بریفنگ لینے کے دوران انہوں نے بعض ترامیم کی درخواست کی تھی۔

تاہم انہوں نے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر مسلم لیگ (ق) کے رہنما سے اعلیٰ اختیاراتی وفد کی ملاقات کے بعد مجوزہ قانون سے اتفاق کیا تھا۔

چوہدری پرویز الہٰی نے آنے والے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال پر بھی اعتراضات اٹھائے تھے جس پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کچھ روز کے لیے مؤخر کر دیا گیا تھا، لیکن بعد ازاں حکمران جماعت کے ساتھ مذاکرات کے بعد انہوں نے حکومت کی تجویز کو قبول کر لیا تھا۔

پنجاب حکومت کے عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ مسلم لیگ (ق) اب بھی حکومت کے خلاف بیانات دے رہی ہے تاکہ انتخابات سے قبل پی ٹی آئی سے علیحدگی کے لیے میدان تیار کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب ہمیں نظر انداز کر رہی ہے، مسلم لیگ (ق)

مسلم لیگ (ق) کے وفد سے ملاقات میں پنجاب اسمبلی کے اسپیکر نے زور دیا کہ کراچی میں کورونا وائرس کے ویرینٹ ‘اومیکرون‘ کے مزید کیسز سامنے آنے کی صورت میں صوبوں کو فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر انہوں نے زبیر احمد خان پر اعتماد کا اظہار کیا اور ان کی کارکردگی کو سراہا، انہوں نے کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات اور راولپنڈی میں پارٹی کی تنظیم کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔

وفد میں چوہدری شجاعت حسین کے پولیٹیکل کوآرڈینیٹر اور مسلم لیگ (ق) راولپنڈی کے جنرل سیکریٹری فیاض تبسم، مرکزی نائب صدر شہباز گوشی، انجم کیانی، گوجر خان اور چوہدری بلال وڑائچ شامل تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں