پی ایس ایل2022: کامران اکمل نے پشاور زلمی کی نمائندگی نہ کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا

16 دسمبر 2021
کامران اکمل نے کہا کہ دونوں فریقین میں غلط فہمیاں دور ہو چکی ہیں— فائل فوٹو: پی ایس ایل
کامران اکمل نے کہا کہ دونوں فریقین میں غلط فہمیاں دور ہو چکی ہیں— فائل فوٹو: پی ایس ایل

قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز نے پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے آئندہ سیزن میں پشاور زلمی کی نمائندگی نہ کرنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اب بھی فرنچائز کا حصہ ہیں۔

کامران اکمل نے کرک انفو کو تصدیق کی کہ دونوں فریقین کے درمیان غلط فہمیاں دور ہو چکی ہیں۔

مزید پڑھیں: سلور کیٹیگری میں انتخاب پر ناراض کامران اکمل پی ایس ایل7 سے دستبردار

انہوں نے کہا کہ میرے لیے پیسے نہیں عزت نفس سب سے اہم چیز ہے، اگر پیسہ ہی سب کچھ ہوتا تو میں بہت پہلے زلمی کو چھوڑ چکا ہوتا لیکن وہ میرے لیے فیملی کی طرح ہے اور میں نے کبھی اس کو چھوڑنے کے بارے میں نہیں سوچا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے دراصل فرنچائز کا طریقہ کار اور سینئر کھلاڑیوں سے بورڈ کا رویہ حیران کن اور تکلیف دہ تھا کیونکہ یہ ایک ڈومیسٹک ٹورنامنٹ ہے اور ابھی میرا کیریئر ختم نہیں ہوا، کھیل کے لیے جوش و جذبے اور اپنی پرفارمنس کی وجہ سے ہی میں اب تک کھیل رہا ہوں۔

کامران اکمل نے تسلیم کیا کہ اب انہیں قومی ٹیم میں منتخب ہونے کی توقع نہیں کیونکہ وہ اس کے مستحق نہیں البتہ اس وقت پی ایس ایل کے بالکل حقدار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زلمی میرا فخر ہے اور میں اس کے لیے کھیلوں گا۔

پشاور زلمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم نے کہا کہ ہم کامران اکمل کا بہت احترام کرتے ہیں، ان کو سلور کیٹیگری میں منتخب کرنا ہماری حکمت عملی کا حصہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 7، جیسن روئے گلیڈی ایٹرز، جورڈن کنگز اور فخر قلندرز میں شامل

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان کے احساسات کا احترام کرتے ہیں، ہم نے انہیں سلور کیٹیگری میں منتخب کیا لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہیں ٹیم کا مینٹور بھی مقرر کیا۔

یاد رہے کہ اتوار کو پاکستان سپرلیگ کے ساتویں ایڈیشن کے لیے ڈرافٹ ہوئے تھے اور پشاور زلمی نے کامران اکمل کو سلور کیٹیگری میں منتخب کیا تھا جس پر وکٹ کیپر بلے باز نے اسے اپنی بے عزتی قرار دیتے ہوئے اگلے ایڈیشن سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔

ڈرافٹ کے روز کامران اکمل کی ڈائمنڈ سے گولڈ کیٹیگری میں تنزلی کی گئی تھی اور پھر زلمی نے وکٹ کیپر کی کیٹیگری میں مزید تنزلی کرتے ہوئے سلور کیٹیگری میں آخری کھلاڑی کے طور پر منتخب کیا تھا۔

پی ایس ایل کے قانون کے مطابق اگر کسی کھلاڑی کو اس کی کیٹیگری میں منتخب نہ کیا جائے تو نچلی کیٹیگری میں انتخاب سے قبل کھلاڑی کی رضامندی لی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 2022: تمام فرنچائزوں کے اسکواڈز کی مکمل تفصیلات

کامران اکمل کے معاملے میں ان کی رضامندی نہیں لی گئی تھی اور وہ مبینہ طور پر گولڈ سے نچلی کیٹیگری میں منتخب نہیں ہونا چاہتے تھے لیکن زلمی نے ان کی خواہش کے برعکس انہیں سلور کیٹیگری میں منتخب کیا تھا البتہ مینٹور بنا کر ان کی مالیاتی قدر میں اضافہ کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں