کے پی بلدیاتی انتخابات: عمران خان اپنی کارکردگی کے بوجھ تلے دب گیا ہے، مریم نواز

اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2021
مریم نواز کی اسلام آباد ہائیکورٹ میںپیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو—تصویر: ڈان نیوز
مریم نواز کی اسلام آباد ہائیکورٹ میںپیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو—تصویر: ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی جو کارکردگی ہے وہ خود اس کے بوجھ تلے دب گئے ہیں، میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد ان کا کوئی سروائیول ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر انہوں نے کہا کہ وہی نیب جو میری ضمانت منسوخ کرنے اور روزانہ سماعت کی درخواست کررہا تھا آج جب اس کے پاس کوئی جواب نہیں تو وہ سماعت میں التوا مانگ رہے ہیں کیوں کہ جواب ہوتا تو وہ عدالت میں پیش کر کے فیصلہ لے لیتے۔

خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ’جب اتنی بُری کارکردگی ہو، نااہلی اور نالائقی کے ریکارڈ توڑے ہوں تو یہ تو ہونا ہی تھا‘۔

یہ بھی پڑھیں:ملک میں وزیراعظم کی جگہ اہم ترین تقرریاں جنات کرتے ہیں، مریم نواز

انہوں نے مزید کہا کہ دیگر افراد کی بات تو دور پی ٹی آئی کے اپنے اراکین اسمبلی ان کے ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے، روز ٹاک شوز میں پی ٹی آئی کے موجودہ قانون ساز اپنی حکومت پر تنقید کرتے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹکٹ رسوائی کی علامت ہے جسے کوئی لینے والا نہیں رہے گا اور اگر کوئی لے گا تو ان کے لیے میرا مشورہ ہے کہ عوام میں ہیلمٹ پہن کر جائیں کیوں کہ جو گزشتہ 4 برسوں میں عوام کے ساتھ کیا گیا، مہنگائی میں انہیں پیس دیا وہ شدید غصے میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر سے فیصلے آرہے ہیں، یہ پہلی حکومت ہے جو ہر ضمنی انتخاب میں ہاری ہے بلکہ بری طرح ہاری ہے اور لاہور میں لوگوں کے ڈر سے وہ تکنیکی بہانہ کرکے نکل گئے۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو پی ٹی آئی اپنا گھر کہتی تھی جہاں اسے شرمناک شکست ہوئی اور پاکستان کے ہر علاقے سے ایسے فیصلے آرہے کہ اگر کوئی عزت والا شخص ہو تو خدا حافظ کہہ کر چلا جائے۔

مزید پڑھیں: قربانیاں دینے کا نہیں،حساب لینے کا وقت آگیا ہے، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے پاس ابھی بھی موقع ہے کہ تھوڑی بہت عزت جو رہ گئی ہے اس کے ساتھ عوام کی جان چھوڑ دیں، اس کے بعد شاید ان کے لیے بہت برا وقت آنے والا ہے۔

او آئی سی کانفرنس کے بارے میں مریم نواز نے کہا کہ بطور پاکستانی اور افغانستان کے ہمسایہ ملک ہونے کی حیثیت سے میں یہ سمجھتی ہوں کہ افغانستان طویل عرصے سے جنگ کا شکار ہے، وہاں کے لوگوں نے بہت مشکلات اٹھائی ہیں جن کی بحالی صرف خطے کی نہیں بلکہ پوری دنیا کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اس پر ہمیشہ اور ہر فورم پر بات ہونی چاہیے۔

شہباز شریف کا نام بطور وزیراعظم سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پارٹی کے سب سے سینیئر رہنما اور صدر ہیں لیکن جب وقت آئے تو جماعت فیصلہ کرے البتہ شہباز شریف سمیت تمام رہنماؤں نے اس فیصلے کا اختیار نواز شریف کو دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سلیکٹرز آئندہ پاکستان کے ساتھ ایسا کام نہ کرو، مریم نواز

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے ’اتنی شاندار کارکردگی دکھانے‘ پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی کارکردگی دیکھ کر خوشی ہوئی اور لگا کہ یہ ہماری فتح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کا ہزارہ میں ووٹ بینک ہے لیکن میں چاہوں گی کہ پورے کے پی پر توجہ دینی چاہیے، کیوں کہ عمران خان کی نااہلی کی وجہ سے خیبرپختونخوا ایک عذاب سے گزرا ہے اور جو ترقی اس کا حق ہے وہ اسے ملے، وہاں مسلم لیگ (ن) کے لیے بہت پوٹینشیئل ہے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی جو کارکردگی ہے اسے دنیا کی کوئی طاقت سپورٹ نہیں کرسکتی اور وہ خود اس کے بوجھ تلے دب گئے ہیں، میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد ان کا کوئی سروائیول ہے۔

نواز شریف کی واپسی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ بھی واپسی کے لیے بے چین ہیں اور بہت جلد واپس آئیں گے۔

بغیر کسی کارروائی کے سماعت ملتوی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز، کیپٹن(ر) محمد صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے 18 جنوری تک کے لیے ملتوی کردی۔

یہ دوسری مرتبہ ہے اس کیس میں بغیر کسی کارروائی کے سماعت ملتوی ہوئی، اس سے قبل عدالت نے 24 نومبر کو مریم نواز کے وکیل کی جانب سے سپریم کورٹ میں مصروف ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست قبول کی تھی۔

جس کے ساتھ عدالت نے سماعت 21 دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔

تاہم آج ہونے والی سماعت کے موقع پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے پراسیکیوٹر عثمان راشد چیمہ نے کہا کہ انہیں شدید بخار اور جسم میں درد ہونے کے ساتھ ذائقہ بھی محسوس نہیں ہورہا۔

انہوں نے عدالت میں دی گئی درخواست میں کہا کہ ڈاکٹروں نے انہیں قرنطینہ اور آرام کرنے کا کہا ہے جس کی وجہ سے عدالت تک سفر نہیں کرسکتے۔

چنانچہ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے مزید سماعت 18 جنوری تک کے لیے ملتوی کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں