اپوزیشن کا سول ملٹری تعلقات میں اختلاف کا بیانیہ 'مردہ اور دفن' ہوچکا، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 11 جنوری 2022
وزیراعظم نے اپنی پارٹی کے عہدیداروں کے اجلاس کی صدارت کی—تصویر: اے پی پی
وزیراعظم نے اپنی پارٹی کے عہدیداروں کے اجلاس کی صدارت کی—تصویر: اے پی پی

وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ان کی حکومت کے فوج کے ساتھ تعلقات ’غیر معمولی‘ ہیں اور حکومت اور فوج کے درمیان اختلافات سے متعلق اپوزیشن کا بیانیہ ’مردہ اور دفن‘ ہوچکا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بظاہر اپنے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے پارٹی کے ترجمانوں کے ایک اجلاس میں کہا کہ 'ان دنوں سول ملٹری تعلقات بے مثال ہیں'۔

وزیراعظم نے گزشتہ ہفتے ایک صحافی سے ملاقات کے دوران بھی ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے میں ابھی وقت ہے، وزیراعظم

جب ان سے مسلم لیگ (ن) اور فوج کے درمیان ممکنہ ڈیل اور حکومت کو گھر بھیجنے کی افواہوں کے بارے میں پوچھا گیا کہ کیا انہیں کسی بھی جانب سے خطرہ محسوس ہوا، تو وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر کسی قسم کے دباؤ میں نہیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہیں حکومتی اتحادیوں کی حمایت حاصل ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ان کی حکومت اپنے مینڈیٹ کے پانچ سال مکمل کرے گی۔

مری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعات پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بروقت انتظامات سے 22 افراد کی ہلاکتوں کو روکا جا سکتا تھا۔

وزیراعظم کے ایک قریبی ساتھی نے اجلاس میں شرکت کے بعد ڈان کو بتایا کہ انہوں نے مری میں پھنسے ہوئے لوگوں کی مدد کے لیے تیزی سے پہنچنے اور آفت زدہ پہاڑی مقام پر امدادی کارروائی کرنے پر فوج کی تعریف کی۔

مزید پڑھیں:فوج کو کہا گیا کہ حکومت گرا دیں، وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جبکہ انفراسٹرکچر وہی ہے جیسا کہ کئی دہائیاں پہلے تھا، انہوں نے سیاحتی مقامات پر سہولیات کو بہتر بنانے اور نئے ہوٹلوں کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے اجلاس کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کے بارے میں بھی بتایا اور دعویٰ کیا کہ اشیائے خورونوش کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔

پی ٹی آئی کی تنظیم نو

اس کے علاوہ وزیر اعظم خان نے پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں کے ایک اجلاس کی صدارت بھی کی، جس میں ملک بھر میں پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے آئندہ بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے لیے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو متحرک کرنے پر بھی زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں:نواز شریف کو فوج نے پال کر سیاست دان بنایا، وزیراعظم

نومنتخب جنرل سیکرٹری اسد عمر نے اجلاس کو پارٹی کی تنظیم نو کے منصوبوں پر بریفنگ دی۔

خیبر پختونخوا، جسے پی ٹی آئی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، میں حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران غیر متوقع شکست کے بعد وزیراعظم نے ملک بھر میں پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو تحلیل کر دیا تھا اور پارٹی عہدوں کی تنظیم نو کی نگرانی کے لیے سینئر پارٹی رہنماؤں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔

اجلاس میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر پرویز خٹک، پنجاب کے صدر شفقت محمود، جنوبی پنجاب کے صدر خسرو بختیار، سندھ کے صدر سید علی حیدر زیدی، بلوچستان کے صدر محمد قاسم خان سوری اور ایڈیشنل جنرل سیکریٹری عامر محمود کیانی نے شرکت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں