لاک ڈاؤن کا فیصلہ این سی او سی کے مشورے سے کریں گے، مراد علی شاہ

14 جنوری 2022
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے خود فیصلہ کریں تو لوگوں کو اعتراض ہوتا ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے حوالے سے خود فیصلہ کریں تو لوگوں کو اعتراض ہوتا ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مشورے سے ہوگا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اومیکرون کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے فی الحال لاک ڈاؤن یا پابندیاں نہیں لگا رہے، تعلیمی اداروں پر پابندی کے لیے این سی او سی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں سرکاری شعبے میں پہلی سیمولیشن لیبارٹری کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں جو تشویشناک ہے، خصوصاً کراچی میں گزشتہ روز مثبت کیسز اب تک کی بلند ترین شرح پر پہنچ گئے ہیں، مگر حالات ابھی قابو میں ہیں، ہسپتالوں پر دباؤ میں اضافہ نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی پانچویں لہر: کراچی میں کیسز کی شرح میں ہوشربا اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اعداد و شمار چیک کرنے پر دیکھا گیا ہے کہ کراچی کے کیسز لاہور اور پشاور سے کم تھے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں نظام صحت اور اموات کا باریکی سے جائزہ لے رہے ہیں، اموات کی شرح اور ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ نہیں ہورہا ہے، وینٹی لیٹرز پر مریضوں کی تعداد بھی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس ساری صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، موجودہ صورتحال کے حوالے سے محکمہ صحت روزانہ اجلاس کر رہا ہے۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈاکٹرز نے کورونا کے دوران قابلِ قدر خدمات انجام دی ہیں اور اس کورونا کے خلاف جنگ میں بہت سے ڈاکٹرز نے اپنی جانوں کا بھی نذرانہ دیا، ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں لاک ڈاؤن کے حوالے سے خود فیصلہ کریں تو لوگوں کو اعتراض ہوتا ہے، کیسز صرف سندھ میں نہیں پورے پاکستان میں بڑھ رہے ہیں، این سی او سی کے پلیٹ فارم پر بھی یہ معاملہ زیر غور ہے، فیصلہ این سی او سی کے ساتھ مل کر ہی کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی لاک ڈاؤن کا مقصد لوگوں پر پابندی لگانا نہیں بلکہ صحت کی سہولیات میں بہتری لانا ہوتا ہے، تاکہ نظام صحت پر دباو نہ بڑھے، شکر ہے کہ ہم اس مقصد میں کامیاب رہے تھے۔

کراچی میں کورونا کیسز کی شرح 28.8 فیصد

واضح رہے کہ کراچی میں کورونا کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، شہر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا کیسز کی شرح 28.8 فیصد پر پہنچ گئی۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں وبا کے 2 ہزار 289 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 2 ہزار 81 کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ سندھ میں 172مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 14مریض وینٹی لیٹر پر زیر علاج ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ستمبر کے بعد پہلی بار ایک دن میں 2 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شہر میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں سے 95 فیصد ’اومیکرون‘ ویرینٹ کے ہیں، شہریوں سے اپیل ہے کہ فوری ویکسی نیشن کروائیں اور بوسٹر ڈوز لگوائیں۔

شہروں میں مثبت کیسز کی شرح کی فہرست میں کراچی پہلے نمبر پر ہے، لاہور شہر 9.6 فیصد شرح کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، اس کے بعد اسلام آباد میں یہ شرح 5.5 فیصد ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں کورونا کیسز کی شرح 7.36 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

کورونا سے متاثر مزید 7 افراد کے انتقال کے بعد ملک بھر میں کورونا سے اموات کی تعداد 28 ہزار 999 ہوگئی ہے۔

ملک بھر میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر تعلیمی اداروں سے متعلق فیصلے کے لیے گزشتہ روز ہونے والا بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ملتوی کردیا گیا تھا۔

اجلاس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں