کووڈ کی زیادہ شرح والے تعلیمی اداروں کو ایک ہفتے کیلئے بند رکھنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 22 جنوری 2022
این سی او سی نے اسکولوں میں ٹیسٹ کی شرح میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے---فائل/فوٹو: اے پی
این سی او سی نے اسکولوں میں ٹیسٹ کی شرح میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے---فائل/فوٹو: اے پی

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا وائرس کی صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد مثبت کیسز کی زیادہ شرح والے تعلیمی اداروں کو ایک ہفتے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

این سی او سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اومیکرون سے زیادہ متاثرہ شہروں میں تعلیمی اداروں میں کووڈ کے ٹیسٹ کیے گئے تاکہ طلبہ میں وائرس کے پھیلاؤ کا تعین کرکے وبا کی حقیقی صورت حال کو یقینی بنائی جائے۔

مزید پڑھیں: اومیکرون ویرینٹ: اسکولوں میں 50 فیصد حاضری کا فیصلہ، انڈور تقریبات پر پابندی

بیان میں کہا گیا کہ اعداد وشمار میں مختلف شہروں میں ویکسینین کی سطح اور کیسز کے درمیان ایک تعلق ہے، اسی لیے تعلیمی اداروں کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے۔

فیصلے کے حوالے سے کہا گیا کہ تعلیمی اداروں میں اگلے دو ہفتوں کے دوران ٹیسٹ کی شرح میں تیزی سے اضافہ کیا جائے گا اور خاص کر ان شہروں میں جہاں وائرس کا پھیلاؤ زیادہ ہے۔

این سی او سے کہا کہ جن تعلیمی اداروں، اطراف اور سیکشنز میں مثبت کیسز کی شرح زیادہ ہے وہ ایک ہفتے کے لیے بند رکھے جائیں گے۔

صوبائی انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ صحت کے ضلعی حکام، تعلیمی حکام اور اسکول انتظامیہ کے ساتھ مشاورت سے بندشوں کا فیصلہ کرنے کے لیے کیسز کی تعداد کا تعین کریں۔

این سی او سی نے کہا کہ صوبائی اکائیاں اسکولوں میں ویکسینیشن کی خصوصی مہم چلائیں اور 12 سال سے بڑی عمر کے بچوں کی 100 فیصد ویکسینیشن یقینی بنائیں۔

مساجد کیلئے پروٹوکولز

اس سے قبل این سی او سی نے کہا تھا کہ اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس سے پیدا صورت حال کا جائزہ لیا گیا جہاں مساجد اور عبادت گاہوں کے لیے ضروری پروٹوکولز پر عمل درآمد پر اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وبا کے آغاز سے ریکارڈ 7 ہزار 678 کیسز رپورٹ

این سی او سی نے بتایا کہ مساجد اور عبادت گاہوں میں نماز کے لیے صرف مکمل طور پر ویکسینیٹڈ افراد کو جانے کی اجازت ہوگی، ماسک پہننا لازمی ہوگا۔

بیان میں کہا گیا کہ مساجد سے کارپٹ ہٹانے، 6 فٹ کا سماجی فاصلہ برقرار رکھنے، بزرگ اور بیمار افراد گھروں میں نماز ادا کرنے کو ترجیح دینے اور ہینڈ سینیٹائزیشن جیسے پروٹوکولز پر عمل درآمد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نماز کے لیے کم تعداد اور وضو گھروں میں کرنے کو ترجیح دی جائے، ہوا کے گزرنے کے لیے دروازوں اور کھڑکیوں کو کھلا رکھنے اور کھلے مقام پر نماز کی ادائیگی کو ترجیح دی جائے۔

این سی او سی نے مساجد کے پروٹوکول میں کہا ہے کہ جمعے کے خطبے کو بھی محدود کرنا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں