سندھ کو انڈسٹریل زون کے آغاز میں رکاوٹیں نہ ڈالنے کی ہدایت

25 جنوری 2022
وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت اسپیشل اکنامک زونز پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا —تصویر: اے پی پی
وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت اسپیشل اکنامک زونز پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا —تصویر: اے پی پی

وزیر اعظم عمران خان نے حکومت سندھ سے کہا کہ وہ دھابیجی انڈسٹریل زون (ڈی آئی زی) کے آغاز کی راہ میں رکاوٹیں پیدا نہ کرے اور عدالت میں معاملے کی 'مثبت' طریقے سے پیروی کرے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر وزیراعظم سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو خصوصی اقتصادی زونز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے اور دیے گئے 'وقت کی حد' کے اندر سرمایہ کاری کی سہولت کے لیے اقدامات کو نافذ کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے یہ ہدایت پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت قائم ہونے والے خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای سیز) سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دی۔

یہ بھی پڑھیں:دھابیجی انڈسٹریل زون منصوبے میں رکاوٹیں

اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ ایس ای سیز میں اب تک 130 کمپنیوں کو صنعتوں کی تعمیر کے لیے زمین الاٹ کی جا چکی ہے۔

اجلاس میں شرکت کرنے والے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیراعظم نے ڈی آئی زیڈ کے عملی آغاز میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور سندھ حکومت سے کہا کہ وہ اس انتہائی ضروری منصوبے کی راہ میں 'رکاوٹیں' پیدا نہ کرے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ رشکئی، بولان اور علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی مکمل طور پر فعال ہو چکے ہیں اور وہاں صنعتوں کی تعمیر جاری ہے۔

شرکا کو کو حکومت کی جانب سے ایس ای سیز میں سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔

تاہم دھابیجی انڈسٹریل زون پر زون کے قیام کا ٹھیکا ملنے کے بعد قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے اب تک کام شروع نہیں ہوسکا۔

مزید پڑھیں:جاپان کو سندھ کے خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کی دعوت

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ڈی آئی زی کے لیے ڈویلپر کو حتمی شکل دی جاچکی ہے اور 25 اکتوبر 2021 کو میسرز ظاہر خان اینڈ برادرز کو لیٹر آف ایوارڈ (ایل او اے) جاری کیا گیا تھا۔

ساتھ ہی اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ڈویلپر کے ساتھ رعایتی معاہدے پر دستخط کیے جانے تھے لیکن قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے پراجیکٹ ڈویلپر کے ساتھ رعایتی معاہدے پر دستخط کرنے کی جانب ایک انچ آگے نہیں بڑھا۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ جب بولی جیتنے والی کمپنی کو ٹھیکا دیا گیا تو ایک بولی دہبدہ نے سندھ ہائی کورٹ میں 'کمزور بنیادوں' پر ٹھیکا دینے کو چیلنج کردیا تھا۔

دھابیجی انڈسٹریل زون کے ایک عہدیدار نے اجلاس کو بتایا کہ مدعی کی جانب سے لگائے گئے الزامات 'جھوٹے اور بے بنیاد' ہیں۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے غیر سنجیدہ نوعیت کے کیس پر حکم امتناع ختم ہونے کے بعد تعمیراتی کام تیز ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تین نئے خصوصی اقتصادی زونز کی منظوری دے دی گئی

درخواست گزار نے چیلنج کیا تھا کہ ٹھیکا دینے میں خصوصی اقتصادی زون کے قوانین پر عمل نہیں کیا گیا جبکہ سندھ حکومت نے دعویٰ کیا کہ چونکہ دھابیجی انڈسٹریل زون کو اب تک ایس ای زی کا درجہ نہیں دیا گیا اس لیے اس پر ایس ای زی کے کے قوانین لاگو نہیں ہوتے۔

دوسری جانب سی پیک اتھارٹی نے بھی عدالت کے سامنے ایک بیان جمع کرایا تھا جس میں بولی کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹھیکا دینے میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی۔

سندھ اکنامک زونز مینجمنٹ کمپنی کی ایک دستاویز کے مطابق دھابیجی انڈسٹریل زون کو اس کی تکمیل کے بعد ایس ای زی کا درجہ دیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں