تین نئے خصوصی اقتصادی زونز کی منظوری دے دی گئی

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2020
وزیراعظم نے خصوصی اقتصادی زون میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے 
 کی ہدایت کردی—تصویر: پی آئی ڈی
وزیراعظم نے خصوصی اقتصادی زون میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی—تصویر: پی آئی ڈی

اسلام آباد: خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیز) کے بورڈ آف اپروولز (بی او اے) کے اجلاس میں باقاعدہ طور پر تین نئے خصوصی اقتصادی زونز کی منظوری دے دی گئی، جس کے بعد ملک میں ان ایس ای زیز کی مجموعی تعداد 20 ہوگئی۔

مذکورہ اجلاس کی سربراہی وزیراعظم عمران خان نے کی جس کے حوالے سے جاری ہونے والے باضابطہ اعلان کے مطابق یہ نئے زونز اسلام آباد میں نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک، پنجاب میں جے ڈبلیو-ایس ای زی چائنا-پاکستان ایس ای زی رائیونڈ اور سندھ میں دھابیجی ایس ای زی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بورڈ آف اپرو ولز کا چھٹا اجلاس تھا جس میں تمام وزرائے اعلیٰ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے 10 خصوصی اقتصادی زونز قائم کرنے کی منظوری دے دی

اس اجلاس میں وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، بورڈ آف انویسٹمنٹ کے چیئرمین عاطف بخاری اور متعلقہ وفاقی اور صوبائی افسران نے شرکت کی۔

مزید یہ کہ اس اجلاس کے دوران ڈیولپرز، شریک ڈیولپرز اور زونز انٹرپرایزز کے لیے خصوصی اقتصادی زونز میں موجود متعدد مراعات سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایس ای زی زون میں انٹرپرائز کے داخلے اور پلاٹس کی فروخت کے قواعد 2020 پر مشاورت کو ایک ماہ میں مکمل کر کے آئندہ اجلاس میں تجاویز پیش کی جائیں گی۔

اجلاس کے دوران اپروولز کمیٹی میں شامل کرنے کے لیے نجی شعبے سے دو اراکین کے انتخاب اور خصوصی اقتصادی زونز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل میں نجی شعبے سے دو ارکان کے تقرر کی تجویز بھی منظور کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک چین اقتصادی راہداری کا ماسٹر پلان کیا ہے؟

وزیراعظم کی جانب سے متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی کہ وہ ایس ای زیز میں گیس بجلی اور اس جیسی دوسری سہولیات کی فراہمی کو اولین ترجیح دیں۔

اجلاس میں انہوں نے ہدایت کی کہ خصوصی اقتصادی زون میں مطلوبہ سہولیات کی دستیابی کے حوالے سے موجودہ صورتحال پر ایک رپورٹ پیش کی جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ رشکئی اکنامک زون کے افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان صنعتی دور میں داخل ہوچکا ہے اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اس کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرے گا۔


یہ خبر 8 اکتوبر کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں