پی ایس ایل 7: سیکیورٹی انتظامات سے قذافی اسٹیڈیم سے متصل علاقوں کے مکین پریشان

اپ ڈیٹ 14 فروری 2022
شہری کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ ہمیں خصوصی پاسز یا اسٹیکرز مہیا کرے — فائل فوٹو: اے پی
شہری کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ ہمیں خصوصی پاسز یا اسٹیکرز مہیا کرے — فائل فوٹو: اے پی

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے انعقاد اور خاص طور پر شہر میں عوامی نقل و حرکت سے متعلق محکمے بدانتظامی کا شکار نظر آتے ہیں جس کے باعث گلبرگ اور قذافی اسٹیڈیم سے متصل علاقوں میں مقیم افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وقت کے ساتھ ساتھ حالات بگڑتے جارہے ہیں، کرکٹ ٹیموں کی آمد اور روانگی کے اوقات پر شہریوں کو گھنٹوں گھروں میں رہنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے شہری نے بتایا کہ ’خصوصی اوقات میں سڑکیں بند کرنے، ٹریفک اور نقل و حرکت روکنے سمیت دیگر کارروائیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ نے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ’اہلکار یہاں صرف ٹیم کی سیکیورٹی کے پیش نظر سڑکیں بند کرنے کے لیے ہی موجود ہیں، جبکہ علاقے میں داخل اور یہاں سے باہر جانے والوں کو سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں‘۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل سیزن 7 میں اب تک کے اعداد و شمار

انہوں نے افسوس اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جب نظام بدانتظامی کا شکار ہو اور جواب طلبی نہ ہو تو اس قسم کا ہی رویہ سامنے آتا ہے اور ہم اس نظام کے متاثرہ ہیں‘۔

حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک اور رہائشی کا کہنا تھا کہ لاہور میں پی ایس ایل سیون کے آغاز کے پہلے روز سے ہی ہمیں بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

ایک شہری نے بتایا کہ ’میں اپنی والدہ کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جارہا تھا لیکن ٹریفک پولیس نے سڑکیں بند کردیں، میں نے ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں سے درخواست بھی کی لیکن انہوں نے مجھے جانے کی اجازت نہیں دی‘۔

انہوں نے کہا کہ عہدیداران نے مجھے اپائنمنٹ کا وقت تبدیل کروانے پر مجبور کیا جو قابل افسوس عمل ہے۔

اسٹیڈیم سے متصل علاقے کے ایک اور رہائشی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے پڑوسی کے ہمراہ ڈیوٹی پر موجود افسر کو ثبوت دیا کہ وہ گلبرگ کے مکین ہے، انہوں نے اپنا شناختی کارڈ دکھایا لیکن افسر نے انہیں علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد آفریدی نے پی ایس ایل کو الوداع کہہ دیا

ان کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی پر تعینات افسران نے ان سے خراب رویہ اختیار نہیں کیا، وہ خاموش رہے۔

تاہم انہوں نے واضح کیا کہ افسران نے انہیں خاص اوقات کے دوران علاقے میں داخل ہونے یا وہاں سے نکلنے کی اجازت بھی نہیں دی۔

ایک رہائشی نے تجویز دی کہ حکومت پلان پر نظر ثانی کرتے ہوئے سڑکوں کی بندش کے اوقات میں گلبرگ کے رہائشیوں کو علاقے میں آمد و رفت کی اجازت دے۔

انہوں نے کہا کہ ’حکومت کو چاہیے کہ ہمیں خصوصی پاسز یا اسٹیکرز مہیا کرے جو ہم اپنی گاڑیوں پر لگا سکیں، اس طرح سے ہمارا کام بغیر کسی مشکل کے جاری رہے گا‘۔

دریں اثنا سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی گلبرگ کی رہائشی خاتون کی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ پی ایس ایل کے انتظامات کی وجہ سے عوام کو درپیش مسائل پر خاتون حکومت پر تنقید کر رہی تھیں۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل سیزن 7: کراچی کنگز اپنے گھر کراچی میں جیت کو ترس گئی

لاہور کے ڈپٹی کمشنر عمر شیر چٹھا نے اس تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نقل و حرکت کے لیے گلبرگ کے مکینوں کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ’سڑکیں 18 منٹ کے لیے بند کی جاتی ہیں، حکومت نے گلبرگ اور اسٹیڈیم سے متصل علاقوں کے مکینوں کو پاسز فراہم کرنا شروع کردیے ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں