فاکنر کو معاہدے کے تحت تمام ادائیگیاں کی گئیں، پی سی بی کی وضاحت

اپ ڈیٹ 19 فروری 2022
پی سی بی نے جیمزفلکنر کے الزامات کی سختی سے تردید کی—فوٹو: پی سی بی
پی سی بی نے جیمزفلکنر کے الزامات کی سختی سے تردید کی—فوٹو: پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ رہنے والے آسٹریلیا کے فاسٹ باؤلر جیمز فلکنر کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے وضاحتی بیان میں کہا کہ معاہدے کے مطابق تمام ادائیگیاں کی جاچکی ہیں جبکہ وہ مزید رقم کا مطالبہ کر رہے تھے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جیمز فاکنر کی جانب سے پی ایس ایل 2022 کے دوران عدم ادائیگی سے متعلق بے بنیاد الزامات عائد کیے۔

مزید پڑھیں: 'پی سی بی معاہدے کے مطابق ادائیگیاں نہیں کررہا'، فلکنرنے پی ایس ایل چھوڑ دی

بیان میں کہا گیا کہ ‘پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جیمز فلکنر کے قابل مذمت رویے سے مایوسی ہوئی، جو پی ایس ایل 2021کے ابوظہبی مرحلے کا بھی حصہ تھے جہاں شریک دیگر تمام ارکان کے ہمراہ ان کے ساتھ بھی احترام کا رویہ اختیار کیا گیا’۔

پی سی بی نے بتایا کہ ‘پی ایس ایل کی 7 سالہ تاریخ میں کسی بھی کھلاڑی نے کبھی بھی عدم ادائیگی کی شکایت نہیں کی، اس کے برعکس تمام کھلاڑیوں نے ہمیشہ پی سی بی کی کوششوں کو سراہا ہے اور ان میں سے زیادہ تر کھلاڑی 2016 سے پی ایس ایل کا حصہ ہیں’۔

جیمز فلکنر کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ ‘دسمبر 2021 میں جیمز فلکنر کے ایجنٹ نے ادائیگی کے لیے اپنے برطانیہ کے بینک اکاؤنٹ کی تصدیق کی، جسے نوٹ کر لیا گیا۔

بورڈ نے کہا کہ ‘جنوری 2022 میں جیمز فلکنر کے ایجنٹ نے آسٹریلیا میں موجود ایک آن شور اکاؤنٹ کی تفصیلات شیئر کیں تاہم جیمز فاکنر کی 70 فیصد ادائیگی یو کے میں ان کے آفشور اکاؤنٹ میں منتقل کردی گئی تھی اور جیمز فاکنر نے اس منتقلی کی تصدیق کی’۔

ادائیگیوں کے بارے میں بتایا گیا کہ ‘معاہدے کے مطابق انہیں تمام ادائیگیاں کی جا چکی ہیں، بقیہ 30 فیصد ادائیگی پی ایس ایل 2022 کے اختتام کے 40 روز کے اندر کی جانی تھی، تاہم اس پر اب نظر ثانی کی جائے گی’۔

بیان کے مطابق برطانیہ کے اکاؤنٹ میں رقم منتقل ہونے کے باوجود جیمز فلکنر کا اصرار تھا کہ انہیں دوبارہ آسٹریلیا کے آن شور اکاؤنٹ میں تمام رقم بھیجی جائے، جس کا مطلب تھا کہ انہیں دو مرتبہ ادائیگی کی جائے’۔

مزید بتایا گیا کہ ‘انہوں نے رقم منتقل نہ کرنے پر جمعے کو ملتان سلطانز کے خلاف میچ میں شرکت نہ کرنے کی دھمکی بھی دی تھی جبکہ ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے پی سی بی نے جمعے کی دوپہر کو فلکنر سے رابطہ کیا اور توہین آمیز رویے کے باوجود فلکنر کو یقین دلایا گیا کہ ان کی تمام شکایات کا ازالہ کیا جائے گا’۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 7 کا سب سے بڑا اسکور، سلطانز کی ریکارڈ فتح، گلیڈی ایٹرز پھر ناکام

انہوں نے کہا کہ ‘فلکنر نے اپنی ٹیم کے لیے ایک اہم میچ کھیلنے کے لیے میدان میں اترنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی سے انکار کیا اور فوری طور پر اپنے سفری انتظامات ترتیب دینے کی ہدایت کر دی’۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ ‘اس دوران پی سی بی ان کے ایجنٹ سے دوران مسلسل رابطے میں رہا، جو پشیمان اور معذرت خواہ تھے’۔

جیمز فلکنر کے رویے کے بارے میں پی سی بی نے بتایا کہ ‘ جیمز فلکنر نے اپنی روانگی سے قبل ہفتے کو جان بوجھ کر ہوٹل کی پراپرٹی کو نقصان پہنچایا اور اس کے نتیجے میں انہیں ہوٹل کا نقصان پورا کرنا پڑا’۔

بورڈ کا کہنا تھا کہ ‘اس کے بعد پی سی بی کو امیگریشن حکام سے بھی جیمز فاکنر کے رویے کی شکایات موصول ہوئیں جہاں وہ وہاں گالم گلوچ کررہے تھے’۔

پی سی بی نے کہا کہ ‘اس تناظر میں پی سی بی نے جیمز فلکنر کی سنگین بدتمیزی کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے فرنچائزز کے ساتھ مل کر متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ جیمز فلکنر کو مستقبل میں پی ایس ایل کے کسی ایونٹ میں ڈرافٹ کے لیے شامل نہیں کیا جائے گا’۔

قبل ازیں جیمز فلکنر نے قبل از وقت لیگ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے پی سی بی پر معاہدے کے تحت ادائیگیوں میں ناکامی کا الزام عائد کیا تھا۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں جیمز فلکنر نے کہا تھا کہ ‘پی ایس ایل اس لیے چھوڑا کیونکہ پی سی بی میرے ساتھ کیے گئے معاہدے کی ادائیگیاں نہیں کر رہا تھا’۔

فلکنر کا کہنا تھا کہ کہ ‘میں پورے دورانیے میں یہاں رہا ہوں اور وہ (پی سی بی) مسلسل میرے ساتھ جھوٹ بولتا رہا’۔

ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی اور پی ایس ایل نے میرے ساتھ جو سلوک کیا وہ بے عزتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں