صدر مملکت سے ازبک ہم منصب کی ملاقات، کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دینے کا اعادہ

04 مارچ 2022
ڈاکٹرعارف علوی اور شوکت مرزایوف نے دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا—فوٹو:پی آئی ڈی
ڈاکٹرعارف علوی اور شوکت مرزایوف نے دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا—فوٹو:پی آئی ڈی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور ازبکستان کے صدر نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دینے کا اعادہ کیا۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے جمعے کو ایوان صدر میں ملاقات کی جہاں دوطرفہ دلچسپی کے وسیع تر امور اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سے ازبک صدر کی ملاقات، 'افغانستان کو تسلیم کروانے کیلئے مہم چلائیں گے'

صدر مملکت نے دوطرفہ تعلقات میں بہتری کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور سیاسی، تجارتی، اقتصادی، دفاعی، سیکورٹی، روابط، تعلیم اور ثقافتی تبادلوں سمیت تمام شعبوں میں کثیر الجہتی تعاون کو فروغ دینے کی خواہش کا اعادہ کیا۔

انہوں نے وژن سنٹرل ایشیا پالیسی کے فریم ورک کے تحت وسطی ایشیا کے ساتھ روابط بڑھانے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی وضاحت کی۔

صدرمملکت نے پاکستان کی بندرگاہوں کے ذریعے ازبکستان اور دیگر وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ علاقائی انضمام اور رابطے کے امکانات کو اجاگر کیا۔

بیان کے مطابق انہوں نے کہا کہ ٹرانس افغان ریلوے ایسا منصوبہ ہو گا جس سے زمینی رابطہ مضبوط ہو گا، انہوں نے سیاحت کو فروغ دینے اور عوامی رابطوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

دونوں صدور نے نوجوانوں کے لیے نئی راہیں نکالنے اور دونوں ممالک کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں روابط کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔

صدر مملکت نے زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام رابطہ کاری کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کے لیے ناگزیر ہے، پرامن افغانستان خطے اور اس سے باہر کی اقتصادی ترقی اور خوش حالی میں کردار ادا کرے گا۔

مزید پڑھیں: ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

انہوں نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے تحت اقدامات پر مشترکہ اعلامیہ اور متعدد شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترجیحی تجارتی معاہدے پر دستخط سے دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے تعلیم، ثقافت، سلامتی اور دفاع میں تعاون پر پیش رفت اور ہر سطح پر اقتصادی ترقی کے مشترکہ اہداف کے حصول کے عزم کا اعادہ کیا۔

دونوں ممالک کے صدور نے باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس موقع پر صدر مملکت عارف علوی نے ازبک صدر کو مقبوضہ جموں اور کشمیر میں بھارت کی غیرقانونی کارروائیوں اور گھمبیر صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔

خیال رہے کہ ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف دو روزہ دورہ پاکستان پر کل اسلام آباد پہنچے تھے، وزیراعظم عمران خان نے نور خان ایئربیس پر ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔

بعد ازاں وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی مفاہمتی یاد داشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں