پارلیمنٹرینز کو قومی اسمبلی تک محفوظ راستہ فراہم کرنے کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 16 مارچ 2022
تحریک عدم اعتماد پر 28 مارچ کو ووٹنگ ہونے کا امکان ہے— فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ
تحریک عدم اعتماد پر 28 مارچ کو ووٹنگ ہونے کا امکان ہے— فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ

اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹ ڈالنے والے اراکین پارلیمنٹ کو محفوظ راستہ فراہم کرنے کی استدعا کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مشترکہ درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی اور جمیعت علمائے اسلام آج (بدھ کو) اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔

جوائنٹ اپوزیشن کی نمائندگی کرنے والی لیگل ٹیم میں سینئر وکلا سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، فاروق ایچ نائیک، اور کامران مرتضیٰ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ’اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے، دیکھتے ہیں بدلے میں کیا دے سکتے ہیں‘

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت اور اسلام آباد انتظامیہ کو قانون سازوں کو محفوظ راستہ اور بلا رکاوٹ قومی اسمبلی تک رسائی فراہم کرنے کی ہدایت دی جائے۔

درخواست میں زور دیا گیا ہے کہ قانون کے مطابق اپنی مرضی کے مطابق ووٹ دینا ہر پارلیمنٹیرین کا حق ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کو ہدایت کی جا سکتی ہے کہ وہ موجودہ وزیراعظم کے خلاف ووٹ ڈالنے کے آئینی طریقہ کار کو پامال نہ کرے۔

تحریک عدم اعتماد پر 28 مارچ کو ووٹنگ ہونے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد: پی ٹی آئی کی کوششوں کے باجود ایم کیو ایم کا ’آپشنز‘ کھلے رکھنے پر زور

اپوزیشن لیڈر احسن اقبال، مولانا عبدالغفور حیدری اور اعظم تارڑ نے درخواست دائر کرنے سے قبل ضروری بائیو میٹرک تصدیق کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کا دورہ کیا۔

خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے 8 مارچ کو تحریک عدم اعتماد جمع کروائی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں