پشاور دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کیلئے 20 لاکھ روپے معاوضے کی منظوری

اپ ڈیٹ 16 مارچ 2022
وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ بون میرو کے علاج کو بھی صحت کارڈ ہیلتھ کیئر پروگرام میں شامل کیا جائے— فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ بون میرو کے علاج کو بھی صحت کارڈ ہیلتھ کیئر پروگرام میں شامل کیا جائے— فائل فوٹو: ڈان نیوز

خیبر پختونخوا کی کابینہ نے رواں ماہ کے آغاز میں پشاور کی شیعہ مسجد دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کو ورثا کو فی کس 20 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی منظوری دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ فیصلہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا جس میں وزرا، مشیروں ایڈمنسٹریٹیو سیکریٹریز نے شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے میڈیا کو بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں کوچہ رسالدار مسجد حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضہ دینے سے متعلق بات چیت کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے ہر شخص کے خاندان کے لیے 20 لاکھ روپے معاوضے کی منظوری دی ہے۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا : قومی وطن پارٹی پھر کابینہ میں شامل

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کابینہ نے واقعے میں شدید زخمی افراد کو 5 لاکھ جبکہ معمولی زخمیوں کے لیے 2 لاکھ روپے معاوضے کی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے متعلقہ عہدیداران کو ہدایت دی ہے کہ معاوضے کے چیک تیار کیے جائیں اور 3 روز میں انہیں متاثرہ خاندانوں کو تقسیم کیا جائے۔

اس کے علاوہ کابینہ نے ضلع شانگلہ کے علاقے الپوری میں لینڈ سلائیڈنگ سے جاں بحق ہونے والے 6 افراد کے خاندانوں کو 10، 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی منظوری بھی دی۔

دوران اجلاس وزیر اعلیٰ نے معاوضے کی شرح بڑھانے کے لیے ریلیف ایکٹ میں ترمیم کرنے کا حکم دیا جبکہ کابینہ کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں مختلف معاملات پر رپورٹ پیش کرنے کے لیے بھی کہا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کابینہ کا اجلاس، قبائلی اضلاع کو ٹیکس سے استثنیٰ دے دیا گیا

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے حکم دیا ہے کہ بون میرو کے علاج کو بھی صحت کارڈ ہیلتھ کیئر پروگرام میں شامل کیا جائے۔

کابینہ کے اجلاس کے احوال سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ریاست کی اراضی اور اس کی الاٹمنٹ جیسے محکمہ جاتی معاملات پر عدالت سے رجوع کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ محکموں کو سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ صرف حکومت کا استحقاق ہے۔

کابینہ نے فوری طور پر محکموں کو منظور قوانین کے تحت قواعد بنانے کی ہدایت کی ہے۔

ساتھ ہی ضلع مردان میں خصوصی ٹیکنالوجی زون کی تعمیر کے لیے محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے لیے ایک ہزار 200 کنال اراضی کی مشروط منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں 3 سال کا اضافہ

اس کے علاوہ کابینہ نے حاجی کیمپ پشاور میں واقع محکمہ خوراک کی 25 کنال اراضی محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کو دینے کی منظوری دی ہے تاکہ گندھارا ڈیجیٹل کمپلکس کا قیام عمل میں لایا جاسکے۔

بیرسٹر محمود سیف کا کہنا تھا کہ نے کابینہ نے خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم کے ساتھ ساتھ سروسز اتھارٹی رولز آف بزنس 2021 کی بھی منظوری دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے جنگلات کی حفاظت اور ماحولیاتی معاملات سے متعلق جنگلات کی اراضی کے لیے بورڈ تشکیل دینے کی منظوری دی ہے، بورڈ ریونیو جمع کرنے والوں، ڈویژنل فورسٹ آفیسر اور مقامی کمیٹی کے اراکین پر مشتمل ہوگا۔

وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے کوہ سلیمان کو جنگلی حیات کے لیے محفوظ علاقہ قرار دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں