پتوکی: جھگڑے کے دوران محنت کش کی موت، لاش کے پاس باراتی دعوت اڑاتے رہے

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2022
پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے بعد تشدد میں ملوث 12 افراد کو حراست میں لے لیا—فوٹو: ٹوئٹر/پنجاب پولیس
پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے بعد تشدد میں ملوث 12 افراد کو حراست میں لے لیا—فوٹو: ٹوئٹر/پنجاب پولیس
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی — فوٹو: وسیم ریاض
وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی — فوٹو: وسیم ریاض

پنجاب کے شہر پتوکی میں شادی کی تقریب میں باراتیوں کے مبینہ تشدد سے محنت کش جاں بحق ہوگیا جبکہ شادی ہال میں لاش کی موجودگی میں باراتی کھانا کھاتے رہے۔

واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ٹوئٹر پر ایک صارف نے واقعے کی ویڈیو پوسٹ کی، جس میں مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونے والے اشرف کی لاش ہال کے فرش پر دیکھی گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اشرف شادی ہال کے باہر پاپڑ فروخت کر رہا تھا، پاپڑ خریدنے پر جھگڑا شروع ہوا، واقعے کے نتیجے میں باراتیوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور قتل کردیا۔

واقعے کا مقدمہ اشرف کے بہنوئی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 302، 147 اور 149 شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ محنت کش اشرف نے شادی ہال کے باہر پاپڑ کی ریڑھی لگائی ہوئی تھی، پاپڑ خریدنے پر باراتیوں اور اشرف میں جھگڑا ہوا تو باراتیوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: قصور میں ٹرین کی کار کو ٹکر، 2 نوبیاہتا جوڑے ہلاک

اشرف کے بہنوئی نے کہا کہ جائے وقوع سے گزرتے ہوئے میں نے اور میرے ساتھیوں نے دیکھا کہ ملزمان اسے مکے مار رہے ہیں، ہم نے انہیں چھڑوانے کی کوشش کی تو باراتی محنت کش کو زبردستی شادی ہال میں لے گئے اور تشدد کرتے رہے۔

تاہم ریڑھی بان اشرف زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگیا۔

پولیس نے مقدمہ درج ہونے کے بعد تشدد میں ملوث 12 افراد کو حراست میں لے لیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کو جلد قانون کی گرفت میں لایا جائے، ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں، جاں بحق نوجوان کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک ویڈیو میں اشرف کی لاش کو شادی ہال کی زمین پر پڑے دیکھا گیا، جس پر نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب نے آر پی او شیخوپورہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کی اور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں: ہجوم کے ہاتھوں تشدد سے قتل کے واقعات کو نہایت سختی سے کچلیں گے، وزیراعظم

ترجمان پنجاب پولیس نے کہا کہ پولیس نے رات گئے کنگن پور، پتوکی اور سرائے مغل میں کارروائی کرکے 12افراد کو حراست میں لے لیا، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹرز نے متوفی کے جسم پر تشدد کی تصدیق نہیں کی تاہم حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

ڈی پی او قصور نے کہا کہ پی ایف ایس اے کی ٹیم نے جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جبکہ تفتیش کے دوران انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید افراد کو شامل تفتیش کرنے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں