یومِ پاکستان کے موقع پر متحدہ اپوزیشن کا مشترکہ چارٹر جاری

اپ ڈیٹ 23 مارچ 2022
اعلامیے میں ایک ایسا پاکستان تشکیل دینے کا عہد کیا گیا جس میں عدلیہ آزاد ہو اور بغیر کسی دباؤ کے فیصلے کر سکے— فائل فوٹو: اے ایف پی
اعلامیے میں ایک ایسا پاکستان تشکیل دینے کا عہد کیا گیا جس میں عدلیہ آزاد ہو اور بغیر کسی دباؤ کے فیصلے کر سکے— فائل فوٹو: اے ایف پی

یومِ پاکستان کے موقع پر متحدہ اپوزیشن نے اپنا مشترکہ چارٹر جاری کردیا ہے جس میں یہ عہد کیا گیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنا کر ایک ایسا پاکستان تشکیل دیا جائے گا جہاں آئین کی حرمت مقدم ہو اور ریاست کے تمام انتظامی ادارے ایک منتخب انتظامیہ اور پارلیمنٹ کے تابع ہوں گے۔

’قوت اخوت عوام چارٹر‘ کے عنوان سے اس چارٹر میں کہا گیا کہ 23 مارچ 1940 کو مسلمانان جنوبی ایشیا نے قائد اعظم کی قیادت میں اپنے لیے آزاد ریاست کا خواب دیکھا تھا۔

چارٹر میں کہا گیا کہ آج کے دن متحدہ اپوزیشن میں شامل سیاسی جماعتیں جو پاکستان کے اسلامی وفاقی پارلیمانی آئین پریقین رکھتی ہیں، پاکستان کے عوام سے عہد کرتی ہیں کہ وہ اس تاریخ ساز خواب کو، جو کہ مملکت پاکستان کے بسنے والوں کے سیاسی، معاشی اور سماجی حقوق کا ضامن ہے، شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے مل کر تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنا کر ایک ایسا پاکستان تشکیل دیں گی جہاں آئین کی حرمت مقدم ہو، ریاست کے تمام انتظامی ادارے ایک منتخب انتظامیہ اور پارلیمنٹ کے تابع ہوں جوقومی پالیسی سازی کا منبع ہو۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد میں 172 سے زائد ووٹ لیں گے، متحدہ اپوزیشن کا دعویٰ

اعلامیے میں ایک ایسا پاکستان تشکیل دینے کا عہد کیا گیا جس میں عدلیہ آزاد ہو اور بغیر کسی دباؤ کے فیصلے کر سکے، میڈیا کی آذادی اظہار رائے کو تحفظ حق حاصل ہو ، تمام منتخب ادارے عوام کے سامنے جوابدہ ہوں اور عوام کو یہ اختیار حاصل ہو کہ وہ اپنے آزادانہ حق رائے دہی کے ذریعے انہیں منتخب اور رخصت کر سکیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ آج پاکستان کے عوام پی ٹی آئی حکومت کی ناکام پالیسیوں اور کارکردگی سے بالخصوص غریب متوسط طبقے اور نوجوان بدترین مہنگائی، بیروزگاری اور سماجی عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں اور ان کی پریشانیاں روز بروز بڑھتی ہی جارہی ہیں، جس کی ذمہ دار موجودہ سلیکٹڈ حکومت ہے جس نے 2018 کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کے ذریعے پاکستان کے عوام سے ان کا مینڈیٹ چرا کر ایک ایسی مصنوعی اور نااہل قیادت کو ان پر مسلط کیا جس نے پاکستان کی ترقی کے سفر کو چکنا چور کر دیا۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اس سے پہلے کہ ملک بالکل دیوالیہ اور عوام پس جائیں ملک کو موجودہ بحران سے نجات دلانے کے لیے ضروری ہے کہ اس ناکام، نااہل اور نالائق حکومت کو فی الفور رخصت کیا جائے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ملک میں آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے ذریعے حقیقی نمائندہ حکومت قائم کی جائے جو معاشی اصلاح احوال کے لیے فوری اور دور رس اقدامات سے ملک میں ایسی سماجی انصاف پر مبنی معاشی ترقی کی حکمت عملی بروئے کار لائے جس سے خوددار، خودمختار اور خوشحال پاکستان کا خواب حقیقت بن سکے۔

متحدہ اپوزیشن کی جانب سے چارٹر میں کہا گیا ہے کہ آج کے تاریخی دن کے موقع پر متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں عوام سے یہ عہد کرتی ہیں کہ وہ ان کو بہتر معیار زندگی فراہم کرنے، ملک کو قرضوں کے جال سے خلاصی کرانے، غُربت، مہنگائی، بیروزگاری، ناخواندگی اور بیماریوں سے نجات دلانے، سماجی اور معاشی ناہمواری دور کرنے اور ملکی معیشت کو جدید سائینسی و تکنیکی و اطلاعاتی صنعتی انقلاب کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے حکومت میں آ کر ہنگامی اقدامات اٹھائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کی کوشش ناکام بنانے کیلئے وزیراعظم کی چوہدری برادران سے ملاقات

اعلامیے میں کہا گیا کہ کسی بھی قوم کی طاقت اور صلاحیت کا دارومدار اس کی مستحکم سیاست، توانا معیشت، آزاد خارجہ پالیسی اور مضبوط دفاع کے مربوط ڈھانچے پر ہوتا ہے، پاکستان جس کی اساس آئینی اور جمہوری بنیاد پر رکھی گئی تھی اسے غیر جمہوری عزائم کے ریاست کے نظام پر بالادستی کی سوچ نے 73 سالوں سے مستحکم نہیں ہونے دیا اور قومی صلاحیت کی مربوط طاقت کو کمزور کیا، اس کھیل میں ہم سے آدھا ملک بھی جدا ہو گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ تمام ریاستی سٹیک ہولڈرز آئین کی بالادستی قبول کرتے ہوئے ہم آہنگی اور باہمی اعتماد کے ساتھ ملکر پاکستان کو اس کے بانی قائد اعظم کے خواب کی تعبیر بنانے کے لیے اقدامات اٹھائیں، متحدہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں عہد کرتی ہیں کہ:

  • وہ ملکی سیاست کو اچھی جمہوری حکمرانی کے اصولوں کے مطابق میرٹ، شفافیت اور عوامی خدمت کے اصولوں پر فروغ دیں گی۔
  • جمہوری اداروں کو قومی، صوبائی اور مقامی سطح پرمظبوط کریں گی۔
  • آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے اتفاق رائے سے انتخابی اصلاحات کو نافذ کیا جائے گا۔
  • آئین کی اسلامی شقوں، 18ویں ترمیم اور شہریوں کے بنیادی انسانی، سیاسی اور معاشی حقوق کا دفاع کریں گی۔
  • ملک میں برداشت اور بھائی چارہ کو فروغ دیں گی، انتہا پسندی کا قلع قمع کریں گی۔
  • سیاست سے ہر قسم کی غیر جمہوری مداخلت ختم کریں گی۔
  • آزادی اظہار اور میڈیا پرعائد تمام پابندیاں ختم کی جائیں گی اور کالے میڈیا قوانین ختم اور غیر جمہوری مداخلت کا نظام بند کروائیں گی۔
  • اٹھارویں ترمیم کو مستحکم کرتے ہوئے اور صوبائی خود مختاری کو مضبوط کرتے ہوئے، صوبوں سے بااختیار مقامی حکومتوں کو اختیارات کی منتقلی کو آئینی اور انتظامی طور پر یقینی بنائیں گی۔
  • شہری، انسانی، معاشی، سماجی، صنفی اور اقلیتوں کے حقوق کی مضبوطی سے ضمانت دی جائے گی اور قانون سازی کی جائے گی جو حقوق ان کو ہمارے آئین نے دئیے ہیں ان پر عملداری یقینی بنائی جائے گی۔
  • تمام لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائیں گی۔
  • پاکستان کے محنت کش عوام اور ہمارے نوجوانوں کے مفاد میں اقتصادی، سلامتی اور خارجہ پالیسیوں کو انسانی سلامتی و خوشحالی کے لیے پائیدار اور جامع لائحہ عمل میں ڈھالیں گی۔
  • غریب، مزدوروں ، کسانوں اور مقررہ آمدنی والے گروپوں کے لیے فوری اور جامع ریلیف کی پالیسیاں وضع کریں گی۔
  • پاکستان کو درپیش سیکیورٹی چیلنجز کے تحت ملک کے سیکیورٹی کے اداروں کو خالصتاً پروفیشنل بنیادوں پر مظبوط کریں گی۔
  • اندرونی سلامتی کی قومی پالیسی پر مؤثر عملدرآمد کے ذریعے دہشت گردی کا قلع قمع کریں گی۔
  • بلااستثنی احتساب کا ایسا مؤثر، شفاف و منصفانہ قانون اور غیر جانبدارانہ ادارہ قائم کریں گی جو ملک سے مالی کرپشن کا سدباب کر سکے۔
  • مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے حق رائے دہی اور آزادی سے اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں۔
  • قائد اعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو امن دوست اور معاشی تعاون پر مبنی آزاد خارجہ پالیسی کے ذریعے ایک باوقار اور خودمختار ریاست کے طور پر عالمی سطح پر منوائیں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں