این آر او نہیں دوں گا کہنے والا این آر او کی بھیک مانگ رہا ہے، مولانا فضل الرحمٰن

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2022
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اسلام آباد میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو کہتا ہے کہ کسی کو این آر او نہیں دوں گا، لیکن خود ہم سے این آر او کی بھیک مانگ رہاہے، تم ہماری گرفت میں ہو، ہم جس چوراہے میں چاہیں تمہیں لا کھڑا کریں۔

اسلام آباد میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ 'وہ سرکاری وسائل خرچ کر کے لوگوں کو جلسے میں لائے مگر جلسہ پھر بھی ناکام ہوا، تم نے غیر ملکی پیسہ استعمال کرکے نوجوان نسل کو گمراہ کیا، ہمارے مقابلے میں اسلام آباد میں ایک جلسی بھی ہوئی، پتا نہیں کہاں سے اس کے غبارے میں ہوا بھری گئی، وہ سمجھ رہا تھا شاید یہ غبارہ اس کی حقیقی جسامت ہے، آج اس غبارے سے ہوا نکل چکی ہے، 5 سے 10 ہزار روپے دے کر جلسے میں اپنی کرسیاں بھی بھر نہیں سکے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اسلام کے لیے کوئی جغرافیائی حدود نہیں، مغرب کو کہتا ہوں کہ جمہوریت کا فیصلہ ہم نے کرنا ہے، ہم آئین اور قانون کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم آئین کی پاسداری کریں گے'۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت سے امید تھی کہ ہمارے پاس حکومت میں رہنے کا جواز رہنے دیتی، خالد مقبول

مولانا فضل الرحمٰن نے کہ 'عمران خان تم نے ملک کو آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کا غلام بنادیا، تم نے پاکستان کے اسٹیٹ بینک کو خود مختاری کے نام پر آئی ایم ایف کے حوالے کردیا، اسٹیٹ بینک اب نہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو جواب دہ ہے اور نہ کابینہ کو جواب دہ ہے، تم نے کشمیر کو بیچ دیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت تمہیں پاکستان پر مسلط کیا گیا، تمہیں پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے مسلط کیا گیا، تم نے پاکستان کو غیر ملکی غلامی میں دے دیا اور ہماری تاریخ اس طرح کی غلامی کے خلاف جہاد کرنے کی ہے اسے تسلیم کرنے کی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کہتا تھا کہ آج قوم کو سرپرائز دوں گا، وہ کیا سرپرائز دیتا، آج شاہ زین بگٹی نے انہیں سرپرائز دیا، ان کے دن گنے جا چکے، ہم انہیں مزید سرپرائز دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمہارا ایجنڈا اسرائیل کو تسلیم کرنا تھا، پاکستان کو کمزور کرنا امریکا کی پالیسی تھی، آپ نے ملک میں ایسے حالات پیدا کردیے جن سے پاکستان کی معیشت رک گئی، عمران خان کا ایجنڈا اسرایئل کو تسلیم کرانا تھا، تمہارا ایجنڈا دینی مدارس کا خاتمہ تھا، یہ وہی ایجنڈا ہے جو مشرف دور سے شروع ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:او آئی سی وزرائے خارجہ کی وجہ سے 23 مارچ کو احتجاجی قافلے اسلام آباد نہیں آئیں گے، اپوزیشن

اسلام آباد میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 'چند روز میں آزادی مارچ کا نتیجہ مل جائے گا، آج آپ نے آزادی مارچ کی یاد تازہ کر دی، آپ ایک بار پھر ایک نئے ولولے کے ساتھ اسلام آباد آئے، چند ہی دنوں میں آزادی مارچ کا نیتجہ مہیا کردے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'امربالمعروف کا لفظ بولنا بھی نہیں آتا، عمران خان سن لو میں تمہارے ایجنڈے کو جانتا ہوں، تمہارا ایجنڈا اسرایئل کوتسلیم کرانا تھا، تمہارا ایجنڈا دینی مدارس کا خاتمہ تھا، یہ وہی ایجنڈا ہے جو مشرف دور سے شروع ہوا تھا، تمہیں مسلط کیا گیا تاکہ آئین کی اسلامی دفعات کا خاتمہ کیا جاسکے، آج ہم فتح اور تمہاری شکست کا اعلان کر رہے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں بتاگیا کہ پی ٹی آئی کے جلسے میں مغرب کی اذان کے بجائے فجر کی اذان چلائی گئی، سب نشے میں تھے، نیند میں تھے، جلسے میں ریکارڈ تلاوت کلام پاک سنائی گئی، ان کے پاس ایک بندہ بھی نہیں تھا جو تلاوت کرلیتا، اپنے آپ کو معروف کہنے والے اپنی جہالت پر سر پیٹیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں