آسٹریلیا کے لیے پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز 'چیلنج' ہے، آسٹریلوی لیگ اسپنر

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2022
آسٹریلوی لیگ اسپنر ایڈم زیمپا کا کہنا تھا ٹیم 
میں شامل تینوں فارمیٹ کے مستقل کھلاڑیوں کو آرام کی ضرورت ہے—فوٹو:اے پی
آسٹریلوی لیگ اسپنر ایڈم زیمپا کا کہنا تھا ٹیم میں شامل تینوں فارمیٹ کے مستقل کھلاڑیوں کو آرام کی ضرورت ہے—فوٹو:اے پی

لیگ اسپنر ایڈم زیمپا نے تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف ہونے والی ون ڈے انٹرنیشنل سیریز اہم کھلاڑیوں کی خدمات سے محروم آسٹریلیا کے لیے مشکل چیلنج ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق جمعے کو لاہور میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے 115 رنز سے کامیابی حاصل کرکے تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز 1-0 سے جیت لی تھی۔

لیکن پاکستان کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز میں آسٹریلیا کی ٹیم کو ڈیوڈ وارنر، پیٹ کمنز، جوش ہیزل ووڈ، مچل اسٹارک اور گلین میکسویل جیسے اہم اور مایہ ناز کھلاڑیوں کی خدمات حاصل نہیں ہونگیں، یہ تمام کھلاڑی مختلف اور متعدد وجوہات کی بناء پر ایک روزہ سیریز میں آسٹریلیا کے اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے، ٹی 20 سیریز کے لیے قومی ٹیم کا اعلان

سینئر بلے باز اسٹیو اسمتھ کہنی کی چوٹ کے باعث محدود اوورز کی سیریز سے باہر ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے آسٹریلین ٹیم کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

ایڈم زیمپا کا کہنا تھا کہ یہ ایک مشکل اور چیلنجنگ صورتحال ہے لیکن اس صورتحال کا فائدہ ہوگا کیونکہ جب اس طرح کی مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس سے ٹیم کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوتا ہے،یہ اسکواڈ بنانے کا موقع ہے۔

نئے نظر آنے والے آسٹریلین اسکواڈ میں شان ایبٹ اور بین میک ڈرموٹ شامل ہیں جنہوں نے صرف دو ون ڈے میچ کھیلے ہیں، کیمرون گرین بھی ٹیم کا حصہ ہیں جنہوں نے ایک میچ کھیلا جبکہ تین ایسے کھلاڑی بھی ٹیم میں شامل ہیں جو سیریز میں اپنا پہلا میچ کھیلیں گے، ڈیبیو کرنے والوں میں بین ڈوارشوئس، ناتھن ایلس، جوش انگلیس اور مچل سویپسن شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:انجری کے سبب اسمتھ پاکستان کےخلاف ون ڈے اور ٹی20 سیریز سے باہر

ایڈم زیمپا کا کہنا تھا کہ ٹیم میں شامل تینوں فارمیٹ کے مستقل کھلاڑیوں کو آرام کی ضرورت ہے، ہم نے دیکھا خاص طور پر گزشتہ دو سالوں کے دوران تینوں فارمیٹ میں مستقل کھیلنے کے باعث یہ مشکل ہوتا ہے، پیٹ کمنز، ڈیوڈ وارنر اور اسٹیو اسمتھ جیسے کھلاڑی، انہیں اس وقفے کی ضرورت ہے اور یہ قابل فہم ہے۔

لیگ اسپنر ایڈم زیمپا کا کہنا تھا کہ جب ایک ٹیم میں اتنے زیادہ ناتجربہ کار کھلاڑی ہوں تو یہ واقعی مشکل صورتحال ہوتی ہے، یہ سیریز یقینی طور پر ہمارے لیے ایک چیلنج ثابت ہوگی اور امید ہے کہ ہم اس اہم سیریز میں کامیاب ہو جائیں گے، اگر ہم ناتجربہ کاری کے ساتھ سیریز جیتنا واقعی ہمارے لیے بہت اچھا احساس ہوگا۔

29 سالہ ایڈم زیمپا کا کہنا تھا کہ وہ محدود اوور کے کپتان ایرون فنچ کی حمایت حاصل کرنے کے بعد ٹیم میں جگہ بنانے پر اعتماد محسوس کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاک-آسٹریلیا سیریز کی اچھی، بُری یادیں

"ایڈم زیمپا کا کہنا تھا کہ آرون فنچ نے میرے کھیل میں بہت زیادہ میری مدد کی ہے، جب میں کھیل رہا ہوتا ہوں تو آرون فنج میرا بہت ساتھ دیتے ہیں اور وہ مجھے اپنی مرضی اور صلاحیت کے مطابق باؤلنگ کرنے دینے کے ساتھ ساتھ اپنے خیالات کے ساتھ بھی میری مدد کرتے ہیں۔

پہلا میچ 29 مارچ بروز منگل کو کھیلے جائے گا جبکہ سیریز کے بقیہ دو میچز جمعرات اور ہفتہ کو کھیلے جائیں گے، سیریز کے تمام میچز لاہور میں کھیلے جائیں گے۔

آسٹریلیا ٹور کا اختتام 5 اپریل کو لاہور میں واحد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کے ساتھ کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں