ملک ریاض کی عمران خان کا پیغام آصف زرداری کو پہنچانے کی مبینہ آڈیو لیک

اپ ڈیٹ 29 مئ 2022
اس آڈیو کو پی ٹی آئی نے فوری طور پر جعلی قرار دیا — فوٹو : ڈان نیوز/ پی پی ٹوئٹر
اس آڈیو کو پی ٹی آئی نے فوری طور پر جعلی قرار دیا — فوٹو : ڈان نیوز/ پی پی ٹوئٹر

سابق صدر آصف علی زرداری اور پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے درمیان ہونے والی مبینہ ٹیلی فونک گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آگئی جس میں ملک ریاض کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان ان کے ساتھ مصالحت کے لیے بے تاب ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شریک چیئرمین پی پی پی اور ملک ریاض کے درمیان گفتگو کی لیک ہونے والی مبینہ آڈیو ریکارڈنگ عمران خان کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ سے پس پردہ رابطوں کی قیاس آرائیوں کے پیش نظر حکومت مخالف دھرنا اچانک ختم کرنے کے 2 روز بعد سامنے آئی ہے۔

الیکٹرانک میڈیا پر رپورٹ کیے جانے اور سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر وائرل ہونے والی اس آڈیو کو پی ٹی آئی نے فوری طور پر جعلی قرار دیا جبکہ پی پی پی کی قیادت اس سے لاتعلق رہی، تاہم متعدد پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ یہ حقیقی لگتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز آڈیو لیک: 'نجی گفتگو خفیہ طور پر ریکارڈ کرکے لیک کرنا اصل جرم ہے'

تقریباً 32 سیکنڈ کی گفتگو میں (جس کی تاریخ اور وقت کی تصدیق نہیں ہوئی) ملک ریاض کو آصف زرداری سے یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ عمران خان انہیں پی پی پی کے ساتھ مصالحت میں مدد کرنے کے لیے پیغامات بھیج رہے ہیں۔

آڈیو میں مبینہ طور پر ملک ریاض کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ ’سر بس بتانا تھا، میں نے پہلے بھی آپ کو بتایا تھا، باتیں آپ سے کرنی ہیں، آپ نے کہا تھا بعد میں کریں گے، آپ کو معلومات دینی تھی، خان کی طرف سے مجھے بڑے پیغامات آرہے ہیں کہ مصالحت کروا دیں آپ کے ساتھ، آج تو اس نے مجھے بہت ہی میسجز کیے‘۔

جواب میں مبینہ طور پر آصف زرداری کی جانب سے کہا گیا کہ ’اب یہ ناممکن ہے‘، اس پر ملک ریاض کی جانب سے کہا گیا کہ ’کوئی بات نہیں، میں صرف یہ آپ کے علم میں لانا چاہتا تھا‘ ۔

مزید پڑھیں: ‘میری میڈیا مینجمنٹ دیکھیے’: مریم نواز کی ایک اور مبینہ آڈیو لیک

رابطہ کرنے پر پیپلز پارٹی کے متعدد سینئر رہنماؤں نے کہا کہ وہ مبینہ فون کال کے وقت سے آگاہ نہیں ہیں تاہم وہ اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ قومی اسمبلی میں عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرائے جانے کے بعد ملک ریاض ثالث کا کردار ادا کر رہے تھے۔

پیپلز پارٹی کے ایک اور رہنما نے دعویٰ کیا کہ مبینہ آڈیو حقیقی معلوم ہوتی ہے، سابق صدر کے ٹیلی فون ٹیپ کرنے والے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے بھی بہاولپور میں جلسہ عام سے خطاب کے دوران لیک ہونے والی گفتگو کا حوالہ دیا اور دعویٰ کیا کہ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ عمران خان کس طرح ڈیل کی بھیک مانگ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو کلپ کو عدلیہ پر حملہ قرار دے دیا

دوسری جانب پی ٹی آئی کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گِل نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے آڈیو ریکارڈنگ کو جھوٹ اور حقیقت سے دور قرار دیا۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’ایک کاروباری شخص اور ایک عمران خان کا مخالف سیاستدان آپس میں بات چیت کر رہے ہیں جس میں عمران خان سے منسوب باتیں کی جارہی ہیں جن باتوں کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے‘-

انہوں نے کہا ’عمران خان کو کسی این آر او کی ضرورت نہیں بلکہ یہ تمام لوگ عمران خان سے این آر او مانگتے رہے ہیں جو کہ نہیں ملا، یہ اسٹوری جھوٹ ہے‘۔

اس رپورٹ کے شائع ہونے تک ملک ریاض کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں