پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے رہنما اور سابق سینیٹر طاہر مشہدی حرکت قلب بند ہونے سے کراچی میں انتقال کر گئے۔

پی پی پی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ طاہر مشہدی کو ملیر کینٹ میں واقع اپنے گھر میں دل کا دورہ پڑا، انہیں قریبی ملٹری ہسپتال لے جایا گیا، جہاں پر وہ انتقال کرگئے۔

انہوں نے سوگوراں میں تین بیٹے چھوڑے ہیں، ان کی نماز جنازہ ملیر کینٹونمنٹ کے اندر ادا کی گئی جس میں سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی، بعدازاں انہیں فوجی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی کے سینیٹر ڈاکٹر سکندر میندھرو انتقال کر گئے

وقار مہدی نے بتایا کہ طاہر مشہدی زیرک سیاستدان اور سابق فوجی کرنل تھے، سیاست میں آنے سے قبل وہ انگریزی اخبار دی نیشن میں سیاست و دیگر موضوعات پر باقاعدگی سے کالم لکھتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ طاہر مشہدی نے اپنی سیاست کا آغاز ایم کیو ایم سے کیا، وہ جمشید ٹاؤن کے ناظم منتخب ہوئے، اس کے بعد وہ ایم کیو ایم کی جانب سے سینیٹر بنے۔

انہوں نے دو سال قبل پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی، سینیٹر نثار احمد کھوڑو نے انہیں پارٹی کی سندھ پالیسی پلاننگ باڈی کا رکن بنایا تھا۔

مزید پڑھیں: سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک علالت کے بعد انتقال کر گئے

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق سینیٹر طاہر مشہدی کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ان کے دراجات کی بلندی کے لیے دعا کی ہے۔

ریڈیو پاکستان نے رپورٹ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ان کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک کے لیے طاہر مشہدی کی خدمات کو طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مرحوم سینیٹر طاہر مشہدی ایک زیرک اور منجھے ہوئے سیاستدان تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'مرحوم طاہر مشہدی شہر کراچی کی ترقی اور خوشحالی کے لئے مؤثر کردار ادا کرتے رہے'

سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی کراچی کے مسائل پر سابق سینیٹر کے کردارا ادا کرنے کی تعریف کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'پی کے میپ' کے رہنما عثمان کاکڑ کراچی میں انتقال کرگئے

دوسری جانب، پی پی پی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ طاہر مشہدی تجربہ کار سیاستدان تھے جنہوں نے پارلیمان میں مؤثر کردار ادا کیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے مرحوم کے لیے دعا کی اور کہا کہ ان کی سربراہی میں 'سینیٹ فورم پالیسی ریسرچ' میں بطور ممبر کام کرنا اچھا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں