آرٹیکل 6 لگاؤ، بتانے کا موقع ملے گا کہ کس نے ملک سے کس قسم کی غداری کی، عمران خان

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2022
عمران خان نے کہا کہ ہمارا انصاف کا نظام بڑے بڑے ڈاکوؤں کو نہیں پکڑ سکتا — فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان نے کہا کہ ہمارا انصاف کا نظام بڑے بڑے ڈاکوؤں کو نہیں پکڑ سکتا — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا ہے کہ سب کے سامنے کہتا ہوں کہ میرے اوپر آرٹیکل 6 لگاؤ تاکہ مجھے یہ بتانے کا موقع ملے کہ کس نے اس ملک سے کس قسم کی غداری کی۔

لاہور میں پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 170 میں ضمنی انتخابات کی مہم کے سلسلے میں آخری جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے اسمبلی توڑنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے دیکھا کہ یہ گیم ہو رہا ہے، تو کہا سب سے بہتر ہے کہ انتخابات ہو جائیں، عوام کو فیصلہ کرنے دیں، جس کو عوام چاہتے ہیں حکومت میں لے آئیں، میں نے انتخابات کا کہا جبکہ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایک جج نے کہا کہ میرے اوپر آرٹیکل 6 یعنی غداری کا مقدمہ بننا چاہیے، اس کے ساتھ ساتھ صدر مملکت عارف علوی، سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری اور فواد چوہدری پر بھی آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، فواد چوہدری پر لگ جائے تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن عارف علوی اور قاسم سوری کا کیا قصور ہے؟

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف کارروائی کیلئے کمیٹی تشکیل

انہوں نے کہا کہ جب قاسم سوری نے مراسلہ دیکھا کہ اس میں امریکی حکم کر رہا ہے کہ اپنے وزیراعظم کو ہٹاؤ، اس کے بعد عدم اعتماد کی تحریک آ جاتی ہے، قاسم سوری نے کہا کہ میرا حلف کہتا ہے کہ میں پاکستان کی خودداری کے خلاف نہ جاؤں وہ اپنے حلف پر کھڑے تھے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس مراسلے پر تحقیقات نہیں ہوئیں، ہم نے تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کیا تھا، اس حکومت نے آتے کے ساتھ ہی اس کمیشن کو ختم کر دیا، انہوں نے قومی سلامتی کا اجلاس بلایا، اس میں بھی کہا گیا کہ مداخلت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اس حکومت کا کام تھا کمیشن بنانا لیکن یہ کیسے بناتے، نوازشریف، شہباز شریف، آصف زرداری تو خود اس سازش میں ملوث تھے۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے وہ سائفر سپریم کورٹ کو بھیجا، صدر پاکستان نے بھی ان کو خط بھیجا کہ تحقیقات کریں، میر جعفر اور میر صادق نے مل کر بیرونی سازش کے تحت حکومت کا خاتمہ کیا، اس ملک میں اتنا بڑا سانحہ ہوتا ہے لیکن سپریم کورٹ سے بھی اس پر کوئی تحقیقات نہیں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات تو دور کی بات ہے ایک جج کہتا ہے کہ عمران خان کے اوپر آرٹیکل 6 لگاؤ، میں سب کے سامنے کہتا ہوں کہ میرے اوپر آرٹیکل 6 لگاؤ، آرٹیکل 6 لگے گا تو کم از کم مجھے موقع ملے گا جو باتیں ابھی تک میں نے نہیں کیں، وہ عدالت کے سامنے دنیا کو بتاؤں گا کہ اس قوم کے ساتھ ہوا کیا ہے، حکومت کو ہٹا کر چوروں کو اوپر بٹھا دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر میرے اوپر آرٹیکل 6 لگا دیا تو مجھے سب کچھ بتانے کا موقع مل جائے گا کہ کس نے اس ملک سے کس قسم کی غداری کی، مجھے موقع دے دیں۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے حکومت میں آتے ہی ملک کی معیشت تباہ کردی، بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان دیوالیہ ہونے والے ممالک کی فہرست میں چوتھے نمبر ہے، سری لنکا پہلے نمبر پر ہے، تین ماہ قبل ملک پائیدار ترقی کر رہا تھا، اب دیوالیہ ہونے جا رہا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہے۔

‘وہ ڈر چکے ہیں اور بڑی دھاندلی کے لیے 15 سے 20 ہزار ووٹ تیار کیے ہوئے ہیں’

اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر ‘مسٹر ایکس’ کا ذکر کرتے ہوئے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا اور کہا تھا کہ انہوں ‘ون انٹو ٹو اور ون انٹو تھری’ کے نام سے کوڈ بنایا ہوا ہے اور بڑے پیمانے پر دھاندلی کے لیے 15 سے 20 ہزار ووٹ تیار کیے ہوئے ہیں۔

لاہور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا تھا کہ جب بھی کوئی انسان اپنے ضمیر کی قیمت لگاتا ہے تو وہ اپنے ضمیر کا سودا کرکے شرک کرتا ہے اور جب بھی وہ پیسے، خوف اور پولیس کے مقدمات کی وجہ سے راہ حق سے ہٹتا ہے تو یہ شرک میں شمار ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: مسٹر ایکس نے مسٹر وائی کو دھاندلی کیلئے ملتان بھیج دیا ہے، عمران خان

انہوں نے کہا کہ مسٹر ایکس کو خاص حکم ملا ہے کہ تمہیں یہ ضمنی انتخابات جتوانے ہیں وہ دھاندلی کی پوری تیاری کر رہا ہے اور انہوں نے ‘ون انٹو ٹو اور ون انٹو تھری’ کے نام سے کوڈ بنایا ہوا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ووٹ ڈالا جائے گا تو اس کو تین میں تبدیل کردیں گے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ ڈر چکے ہیں اور بڑے پیمانے پر دھاندلی کے لیے 15 سے 20 ہزار ووٹ تیار کیے ہوئے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ میں 40 لاکھ ووٹروں کو ہی مار دیا اور کہتے ہیں کہ کمپیوٹر میں غلطی ہوگئی تو اب ای سی پی کے کمشنر سکندر سلطان راجا کو اس پر ہی استعفیٰ دینا چاہیے، 40 لاکھ لوگوں کا ووٹ ختم کرنے پر شرم کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشنر حکومت سندھ کا تنخواہ دار اور ان کا نوکر ہے تو پھر صاف و شفاف انتخابات کیسے ہوں گے، جس طرح سینیٹ کا انتخاب کروایا جس میں یوسف رضا گیلانی کا بیٹا سرعام رشوت دیتے پکڑا گیا مگر کچھ بھی نہیں کیا۔

عمران خان نے ای سی پی کے سربراہ سکندر سلطان راجا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم انسان ہیں کوئی بھیڑ بکریاں نہیں کہ تم جس کو چاہو الیکشن جتوا دو۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن اور چوری میں فرق ہے، کرپشن یہ ہے کہ 3 لاکھ افغان فوجی اپنے حکمرانوں کے لیے لڑے ہی نہیں اور اسی طرح کرپشن کی وجہ سے لبنان جیسے خوش حال خطے کا دیوالیہ نکل گیا کیونکہ حکمران چور تھے۔

عمران خان نے کہا کہ میں لاہور کے سی سی پی او پولیس اور ڈی آئی جی کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ کان کھول کر سن لو! تم دونوں میری نظر پر ہو، 25 مئی کو جب اسلام آباد کی طرف ہمارا پرامن مارچ تھا تو تم دونوں نے ہمارے لوگوں پر بڑا ظلم کیا، ہمارے نوجوان کو پل سے گرا کر شہید کیا اور رات کو لوگوں کو ہراساں کیا یہ سب ہم نہیں بھولیں گے۔

‘ان لوگوں کو سازش کے تحت حکومت میں لانے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی’

قبل ازیں، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا تھا ہے کہ ملک میں ظلم اور مہنگائی زیادہ ہو رہی ہے اور جس نے بھی ان لوگوں کو سازش کے تحت حکومت پر بٹھایا ہے اس ملک کی تاریخ ان کو معاف نہیں کرے گی۔

فیصل آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ اس ملک کی 75 سالہ تاریخ کبھی بھی اتنی بیدار نہیں تھی جتنی اب ہے، 17 تاریخ کو ایک جاگی ہوئی قوم ووٹ ڈالنے جائے گی۔

حکمراں اتحاد پر الزامات عائد کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان دونوں نے مل کر 10 سال ملک کو لوٹا تھا اور اپنے کیسز معاف کروائے، میں سپریم کورٹ گیا ہوں جہاں کیس لگنے والا ہے اور میں ان کے خلاف آخری گیند تک لڑوں گا اور ان کو 1100 ارب روپے ہضم کرنے نہیں دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے بڑا احسان کیا کہ پہلے ڈیزل کی قیمت 130 روپے بڑھا دی اور اس کے بعد 35 روپے نیچے لے آئے، آج عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت اس سے کم ہے جب ہم گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پٹرول کی قیمت 150 اور ڈیزل کی قیمت 144 روپے ہونی چاہیے لیکن جواز آئی ایم ایف کا حکم ہے، ہم نے ڈھائی سال آئی ایم ایف کے ساتھ گزارا کیا، انہوں نے ہم پر قیمتیں بڑھانے پر زور ڈالا لیکن ہم نے نہیں مانا۔

یہ بھی پڑھیں: یہ سن کر بہت تکلیف ہوئی کہ سپریم کورٹ نے کہا سائفر پر تفتیش نہیں ہوئی، عمران خان

عمران خان نے کہا کہ ہمارا انصاف کا نظام بڑے بڑے ڈاکوؤں کو نہیں پکڑ سکتا، صرف چھوٹے چوروں کو جیل میں ڈالتا ہے، یہی پاکستان کا المیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا سارا ٹبر باہر ہے یہاں صرف ریڈیو آکاشوانی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کے بوٹ پالش کرنے سے بہتر ہے پاکستان نہ بنتا، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ آج آپ کے سامنے قومیں تباہ ہو رہی ہیں، سری لنکا میں ایک خاندان 20 سال سے حکومت کر رہا تھا، وہ امیر ہوگیا لیکن ملک کا دیوالیہ نکل گیا اور آج وہ ملک سے باہر بھاگ گئے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ افغانستان کی گزشتہ حکومت کا سربراہ بھی جیسے ہی افغانستان گرا وہ بھی پیسہ لے کر باہر چلا گیا اس لیے کہ کرپٹ حکومت کے ساتھ عوام کھڑے نہیں تھے، وہی سری لنکا اور لبنان میں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جس نے بھی ان لوگوں کو سازش کے تحت حکومت پر بٹھایا ہے، اس ملک کی تاریخ ان کو معاف نہیں کرے گی، ملک پر ظلم ہو رہا ہے، مہنگائی ہو رہی ہے اور ہمارے دور میں ریکارڈ ٹیکسٹائل برآمدات ہوئیں۔

عمران خان نے کہا کہ یہ انتخابات میں دھاندلی کرنے کے لیے پوری کوشش کریں گے لیکن جوان تیار رہیں اور ہم ان کو شکست دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں