چیف الیکشن کمشنر کا خود کو فراہم کردہ 'سیکیورٹی' پر عدم اطمینان کا اظہار

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2022
چیف الیکشن کمشنر  نے پولیس افسران کو دفتر بلا کر تحفظات سے آگاہ کیا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
چیف الیکشن کمشنر نے پولیس افسران کو دفتر بلا کر تحفظات سے آگاہ کیا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجا نے خود کو فراہم کردہ سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کیپٹل پولیس کے سینئر افسر نے شناخت ظاہر نہ کیے جانے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے حال ہی میں انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) کو اپنے دفتر میں بلایا اور انہیں اپنے دفتر اور رہائش کے لئے فراہم کی گئی سیکیورٹی کی تفصیلات پر ناراضی اور عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

اپریل میں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے وزارت داخلہ سے چیف الیکشن کمشنر کے لیے ان کی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ، ان کی رہائش گاہ پر اور ان کی نقل و حرکت کے دوران ان کے لیے فول پروف سیکیورٹی طلب کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر کے خلاف 'ملک گیر' احتجاج کا اعلان

پولیس ذرائع نے بتایا کہ دھمکیوں کے پیش نظر 4 جولائی کو ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) کو چیف الیکشن کمشنر کا چیف سیکیورٹی افسر مقرر کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے 14 اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹیم کو الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ میں تعینات کیا گیا تھا جب کہ 2 اہلکار ان کی رہائش گاہ کے دروازے پر متعین کیے گئے تھے۔

حکام نے مزید بتایا کہ ایک پولیس اہلکار اس عمارت کے باہر بھی تعینات کیا گیا ہے جہاں سکندر سلطان راجا کی رہائش گاہ ہے جب کہ چیف الیکشن کمشنر کی نقل و حرکت کے دوران ان کی حفاظت کے لیے 4 پولیس اہلکاروں اور ڈرائیور سمیت 5 افراد پر مشتمل پولیس اسکواڈ بھی تعینات کیا گیا ہے۔

حکام نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر اپنی حفاطت کے لیے ایف سی اہلکاروں کی تعیناتی سے ناخوش ہیں اور 2 سینئر پولیس افسران کو فوری طور پر انہیں تبدیل کرنے کا کہا ہے۔

مزید پڑھیں: عہدے سے مستعفی ہونے کا کوئی ارادہ نہیں، چیف الیکشن کمشنر

پی ٹی آئی کے 25 مئی کے آزادی مارچ کے بعد ایک ہزار ایف سی اہلکار دارالحکومت پولیس کو سیکیورٹی کے لیے دیے گئے تھے جن میں 16 اہلکار الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ اور سکندر سلطان راجا کی رہائش گاہ پر تعینات کیے گئے تھے۔

رابطہ کرنے پر کیپیٹل پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ آئی جی اور ڈی آئی جی کو چیف الیکشن کمشنر نے بلایا تھا اور ایف سی اہلکاروں کی تعیناتی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

سکندر سلطان راجا نے افسران سے کہا کہ ان رہائش گاہ پر اہلکاروں کی ضروت نہیں، ان کو وہاں سے ہٹا دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کسی خوف کے بغیر فیصلے کرتا رہے گا، چیف الیکشن کمشنر

ترجمان نے بتایا کہ اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر نے اپنے چیف سیکیورٹی افسر ڈی ایس پی منور علی مہر سے بھی ایف سی اہلکاروں کو ان کی رہائش گاہ سے واپس بلانے کا کہا تھا لیکن انہوں نے جواب دیا کہ وہ ان کی سیکیورٹی کے لیے وہاں تعینات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف سی اہلکاروں کے علاوہ بم ڈسپوزل اسکواڈ روزانہ کی بنیاد پر صبح سویرے الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اور سکندر سلطان راجا کی رہائش گاہ کا جائزہ لیتا ہے۔

ڈان نے چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجا سے اس سلسلے میں بات کرنے کے لیے رابطہ کیا اور سوال کیا کیا انہوں نے اپنی سیکیورٹی سے متعلق ایف سی اہلکاروں کی تبدیلی کی درخواست کی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ میری سیکیورٹی پر اسلام آباد پولیس اور ایف سی دونوں تعینات ہیں، سیکیورٹی سے متعلق اسلام آباد پولیس اور وزارت داخلہ دونوں ہی مکمل تعاون کررہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں