پی ٹی آئی کے واثق عباسی بلامقابلہ ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب، اپوزیشن کا بائیکاٹ

اپ ڈیٹ 31 جولائ 2022
پی پی پی کے علی حیدر گیلانی اپوزیشن کے امیدوار تھے--فوٹو: پنجاب اسمبلی ویب سائٹ
پی پی پی کے علی حیدر گیلانی اپوزیشن کے امیدوار تھے--فوٹو: پنجاب اسمبلی ویب سائٹ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے واثق عباسی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے انتخاب کا بائیکاٹ کے بعد بلامقابلہ پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔

پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ دوست محمد مزاری کے خلاف تحرک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد خالی ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ(ن) کی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا الیکشن کالعدم قرار دینے کی استدعا

پی ٹی آئی کے امیدوار واثق عباسی کے مدمقابل اپوزیشن کے امیدوار پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رکن صوبائی اسمبلی علی حیدر گیلانی نے احتجاجاً اپنے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے، جس پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب قرار پائے۔

ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے امیدواروں کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت 5 بجے مقرر کیا گیا تھا۔

پنجاب اسمبلی کے سیکریٹری عنایت اللہ لک نے اپنے دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 5:15 بجے تک اپوزیشن کا انتظار کیا لیکن وہ نہیں آئے۔

انہوں نے پنجاب اسمبلی کے رولز آف پروسیجر 1997 کی شق 9 پڑھتے ہوئے کہا کہ 'جس دن الیکشن ہو رہی ہے اس دن 5 بجے سے پہلے کسی بھی وقت کوئی بھی رکن منتخب ہونے کی صورت میں اسپیکر کے طور پر خدمات انجام دینے کے خواہاں نامزد رکن کے بیان کے ساتھ اپنے دستخط کردہ کاغذات نامزدگی سیکریٹری تک پہنچا کر اسپیکر کے طور پر دوسرے کو تجویز کر سکتا ہے'

عنایت اللہ لک کا کہنا تھا کہ قواعد کے مطابق واثق عباسی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں۔

واثق عباسی نے کامیابی کے بعد پارٹی سربراہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ 'یہ انتخاب میرا نہیں بلکہ عمران خان نے عوام میں جو بیانیہ بنایا ہے اس کا تھا'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم نے قانونی راستے کا انتخاب کیا اور ان کی جانب سے تمام دباؤ اور کشیدہ حربے آزمانے کے باوجود انہیں شکست دی'۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے سبطین خان پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب

دوسری جانب پی پی پی کے علی حیدر گیلانی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ایوان پر اعتماد نہیں رہا، پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی خود اپنی پارٹی پر اعتماد نہیں کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان حالات کے تحت ہم نے فیصلہ کرلیا ہے ہم ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں حصہ نہیں لیں'۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما سیف الملوک کھوکھر نے کہا کہ ان کی جماعت نے 'گجرات والوں کی بدمعاشی' کی وجہ سے انتخاب کا بائیکاٹ کیا تھا۔

انہوں نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کل جمہوریت کا قتل کیا گیا، عدالت سے درخواست ہے، ہمیں انصاف دیا جائے۔

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کے سبطین خان اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیف الملوک کھوکھر کے درمیان مقابلہ تھا جہاں 364 کے ایوان میں سبطین خان نے 185 جبکہ سیف الملوک کھوکھر کو 175 ووٹ ملے تھے۔

تاہم اپوزیشن کی جانب سے خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا تھا اور بیلٹ پیپرز پر اعتراض کیا تھا۔

مزید پڑھیں: نئے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے انتخاب آج ہوگا

بعد ازاں سیف الملوک کھوکھر نے آج لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی اور دعویٰ کیا کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ آئین کے آرٹیکل 226 کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور خفیہ ووٹنگ نہیں ہوئی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتخاب کو کالعدم قرار دیا جائے اور عدالت کے باہر میڈیا سےبات کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطااللہ تارڈ اور رانا مشہود نے لاہور ہائی کورٹ پر زور دیا کہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب سے قبل درخواست سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں