بلوچستان کے اپوزیشن اراکین کی وفاقی حکومت اور عالمی اداروں سے مدد کی اپیل

اپ ڈیٹ 25 اگست 2022
بلوچستان کے اپوزیشن ارکان اسمبلی نے وفاقی حکومت سے امدادی پیکج کے اعلان کا مطالبہ کیا — فوٹو: اے پی پی
بلوچستان کے اپوزیشن ارکان اسمبلی نے وفاقی حکومت سے امدادی پیکج کے اعلان کا مطالبہ کیا — فوٹو: اے پی پی

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے عالمی برادری، ڈونر ایجنسیوں اور وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ بارشوں اور سیلاب سے تباہ ہونے والے بلوچستان کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کریں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان نے ملک نصیر احمد شاہوانی، اختر حسین لانگو اور میر زبید ریکی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر وفاقی حکومت نے خصوصی پیکج کا اعلان نہ کیا تو وہ حکومتی اراکین کے ساتھ اسلام آباد میں وزیر اعظم ہاؤس اور این ڈی ایم اے ہیڈ کوارٹرز کے باہر دھرنا دیں گے۔

مزید پڑھیں: ’کنا یاری‘ گلوکار وہاب بگٹی کا گھر بھی سیلاب میں ڈوب گیا

ان کا کہنا تھا کہ بے مثال طوفانی بارشوں اور سیلاب نے بلوچستان میں تباہی مچا دی ہے، سینکڑوں جانیں ضائع ہوئیں اور انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا جس نے تمام 34 اضلاع میں ایک بڑی آبادی کو بے گھر کردیا، اس کے علاوہ کھڑی فصلوں کی تباہی نے خوراک کی قلت پیدا کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس عوام کو ہونے والے اربوں روپے کے نقصانات کی تلافی اور صوبے میں تعمیر نو اور بحالی کا کام شروع کرنے کے لیے وسائل نہیں ہیں۔

اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو وزیر اعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔

ملک سکندر نے کہا کہ پورا صوبہ بری طرح متاثر ہوا ہے اور اسے سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے فوری طور پر مالی مدد کی ضرورت ہے، جے یو آئی (ف) اور بی این پی اپنے طور پر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں لیکن اس وقت معاشرے کے دیگر طبقات اور ڈونر ایجنسیوں کے لوگوں کو بھی امدادی کاموں میں حصہ لینے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، مزید 12 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) فوٹو سیشن کے بجائے وزیر اعلیٰ ریلیف آپریشن میں تمام وسائل استعمال کریں اور صوبائی وزرا کو متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بھیجیں، جبکہ انتظامی مشینری کو عوام کے ریلیف اور ان کے نقصانات کا ازالہ کرنے کی ہدایت دی جانی چاہیے۔

نصیر احمد شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان میں زمینداروں کو اب تک 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں