ایشیا کپ 2022: پاکستان نے ہانگ کانگ کو 155 رنز سے شکست دے دی

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2022
پاکستان نے بیٹنگ کے بعد باؤلنگ میں بھی اچھی کارکردگی دکھائی—فوٹو: اے ایف پی
پاکستان نے بیٹنگ کے بعد باؤلنگ میں بھی اچھی کارکردگی دکھائی—فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے ایشیا کپ کے اہم میچ میں 2 وکٹوں پر 193 رنز بنانے کے بعد شاداب خان سمیت دیگر باؤلرز کی تباہ کن کارکردگی کی بدولت ہانگ کانگ کی غیرمعروف ٹیم کو صرف 38 رنز پر آؤٹ کرکے میچ 155 رنز کے سب سے بڑے مارجن سے جیت لیا۔

شارجہ میں کھیلے جارہے میچ میں ہانگ کانگ کے کپتان نزاکت خان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

کپتان بابر اعظم ایشیا کپ کے دوسرے میچ میں بھی ناکام رہے اور 9 رنز بنا کر 13 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔

محمد رضوان اور فخر زمان نے محتاط انداز میں کھیلتے ہوئے اسکور آگے بڑھایا اور آٹھویں اوور کی دوسری گیند میں ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی۔

محمد رضوان نے آؤٹ ہوئے بغیر 78 رنز کی اننگز کھیلی — فوٹو: اے ایف پی
محمد رضوان نے آؤٹ ہوئے بغیر 78 رنز کی اننگز کھیلی — فوٹو: اے ایف پی

دونوں تجربہ کار بلے بازوں نے 81 گیندوں پر 116 رنز کی شراکت قائم کی اور اس دوران دونوں نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔

فخر زمان 41 گیندوں پر 3 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 53 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

خوشدل شاہ نے ذمہ دارانہ آغاز کیا لیکن آخری لمحات میں انتہائی جارحانہ انداز اپنایا اور 15 گیندوں میں 5 چھکوں کی مدد سے 35 رنز بنا کر ٹیم کو ایک بڑے اسکور تک پہنچایا۔

پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 2 وکٹوں پر 193 رنز بنائے۔

محمد رضوان نے 57 گیندوں کا سامنا کیا، 6 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 78 رنز بنائے، خوشدل شاہ نے 15 گیندوں میں 35 رنز بنائے۔

ہانگ کانگ نے جب ہدف کا تعاقب شروع کیا تو نسیم شاہ نے پہلی وکٹ حاصل کرتے ہوئے مخالف ٹیم کے کپتان نزاکت خان کو آصف علی کے ہاتھوں کیچ کرایا، جنہوں نے 8 رنز بنائے تھے۔

نزاکت خان اور یاسم مرتضیٰ کے درمیان 16 رنز کی شراکت قائم کی جو اننگز کی سب سےبڑی شراکت تھی۔

نسیم شاہ نے دوسری وکٹ بھی 16رنز پر حاصل کی جب نئے آنے والے بلے باز بابرحیات کھاتہ کھولے اپنی وکٹیں گنوا کر پویلین لوٹ گئے۔

ہانگ کانگ کا اسکور 19 رنز پر پہنچا تھا تو 2 رنز پر کھیلنے والے اوپنر یاسم مرتضیٰ بھی شاہنواز دھانی کا شکار بنے۔

اعزازخان بھی ایک رن بناسکے اور شاداب خان نے ان کی وکٹیں اڑا دیں، جس کے بعد 30 کے اسکور پر کنچت شاہ کو محمد نواز نئے آؤٹ کیا، جنہوں نے 6 رنز بنائے تھے۔

محمد نواز نے آٹھویں اوور کی پانچویں گیند پر اسکاٹ مکیچنی کو آؤٹ پویلین کی راہ دکھائی، ان کی اننگز 4 رنز پر مشتمل تھی۔

ہانگ کانگ کی ساتویں وکٹ 36 کے اسکور پر ہارون ارشد کی صورت میں گری، جنہیں شاداب خان نے بولڈ کردیا، وہ بھی صرف 3 رنز بناپائے۔

محمدنواز نے تیسری وکٹ 3 رنز بنانے والے ذیشان علی کو آؤٹ کرکے حاصل کی تو ہانگ کانگ کا اسکور 36 رنز تھا۔

ایوش شکلا اور محمد غضنفر 38 کے مجموعےپر آؤٹ ہونے والے آخری بلے باز تھے، جنہیں نائب کپتان شاداب خان نے آؤٹ کیا۔

پاکستانی باؤلرز نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے ہانگ کانگ کی پوری ٹیم کو 38 رنز پر ڈھیر کردیا اور میچ 155 رنز کے ایک بڑے مارجن سے جیت لیا۔

ٹی20 کرکٹ میں رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی فتح ہے۔

پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے 8 رنز دےکر سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں۔

محمدنواز نے 5 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، نسیم شاہ نے 2 وکٹیں حاصل کیں اور ایک وکٹ شاہنواز دھانی کے حصے میں آئی۔

پاکستان نے اس کامیابی کے ساتھ ہی ایشیا کپ 2022 کے اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کرلیا، اس سے قبل گروپ اے سے بھارت نے دونوں میچ جیت کر اگلے مرحلےمیں جگہ بنائی تھی۔

محمد رضوان کو بیٹنگ میں اچھی کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں اب 4 ستمبر کو دوبارہ مدمقابل ہوں گی۔

قبل ازیں نزاکت خان نے ٹاس جیتنے کے بعد کہا کہ ہدف کے حصول کے لیے وہ پراعتماد ہیں اور وکٹ ہوم گراؤنڈ کی طرح نظر آرہی ہے۔

ہانگ کانگ کے کپتان نزاکت خان نے بابر اعظم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی — فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹیم ٹوئٹر
ہانگ کانگ کے کپتان نزاکت خان نے بابر اعظم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی — فوٹو: پاکستان کرکٹ ٹیم ٹوئٹر

پاکستانی کپتان بابر اعظم نے اس کے برعکس کہا کہ وہ پہلے بیٹنگ ہی کرنا چاہتے تھے۔

دونوں کپتانوں نے بھارت کے خلاف کھیلے گئے اپنے گزشتہ میچوں کی ٹیموں کو برقرار رکھا۔

دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں:

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، فخر زمان، افتخار احمد، خوشدل شاہ، آصف علی، شاداب خان، محمد نواز، نسیم شاہ، حارث رؤف، شاہنواز دھانی

ہانگ کانگ: نزاکت خان (کپتان)، بابر حیات، یاسم مرتضیٰ، کنچیت شاہ، اسکاٹ مکیچنی (وکٹ کیپر)، ہارون ارشد، اعزاز خان، ذیشان علی، احسان خان، ایوش شکلا، محمد غضنفر

تبصرے (0) بند ہیں