بھارت: کے جی ایف فلم سیریز سے متاثر ہوکر ’سیریل کلر‘ بننے والا ملزم گرفتار

اپ ڈیٹ 03 ستمبر 2022
کے جی ایف سیریز کی پہلی فلم 2018 جب کہ دوسری فلم رواں برس ریلیز کی گئی تھی—اسکرین شاٹ
کے جی ایف سیریز کی پہلی فلم 2018 جب کہ دوسری فلم رواں برس ریلیز کی گئی تھی—اسکرین شاٹ

بھارت کی ریاست مدھیا پردیش (ایم پی) کی پولیس نے بڑی محنت کے بعد کنڑ زبان کی معروف فلم سیریز ‘کے جی ایف’ کو دیکھ کر سیریل کلر بننے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

بھارتی نشریاتی ادارے ‘نئی دہلی ٹیلی وژن’ (این ڈی ٹی وی) کے مطابق 19 سالہ ملزم شیو پرساد کو مدھیاپردیش پولیس نے دارالحکومت بھوپال سے اس وقت گرفتار کیا جب اس نے ایک ہی طریقہ واردات سے چوتھے سیکیورٹی گارڈ کو قتل کیا۔

رپورٹ کے مطابق ملزم نے بھوپال سے قبل مدھیاپردیش کے دوسرے شہر ساگر میں تین سیکیورٹی گارڈز کو مختلف اوقات میں ایک ہی طریقے سے قتل کرکے ریاست بھر میں خوف پھیلا دیا تھا۔

ملزم نے پہلا قتل چند ہفتے قبل ساگر شہر میں ہی کیا تھا اور اس نے ایک چوکیدار کو رات کو سوتے وقت ہتھوڑوِ، پتھروں اور ڈنڈے سے چہرے اور سر پر حملہ کرکے قتل کردیا تھا۔

ملزم نے ایسے ہی مسلسل وقفے وقفے سے ساگر شہر میں مزید دو سیکیورٹی گارڈز کو بھی قتل کیا، جس کے بعد وہ دارالحکومت بھوپال منتقل ہوگیا۔

ملزم نے بھوپال میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں اور انہوں نے اسی طریقے کے تحت وہاں بھی ایک سیکیورٹی گارڈ پر رات کو سوتے وقت پتھروں اور ہتھوڑوں سے حملہ کرکے قتل کردیا۔

بھوپال میں قتل کے چند دن بعد ساگر شہر کی پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے تیسرے قتل کیے گئے سیکیورٹی گارڈ کا موبائل فون چوری کیا تھا اور اسی فون کے ڈیٹا کی مدد سے ہی ملزم کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ ملزم معروف کنڑ فلم سیریز ‘کے جی ایف’ میں کیے جانے والے قتل کے طریقوں سے متاثر ہوکر شہرت حاصل کرنے کے لیے سیریل کلر بنا اور اس نے صرف رات کو سوتے ہوئے سیکیورٹی گارڈز اور چوکیداروں کو ہی قتل کیا۔

خیال رہے کہ کے جی ایف فلم سیریز کی پہلی فلم چیپٹر ون 2018 جب کہ چیپٹر ٹو رواں برس ریلیز کی گئی تھی۔

یہ فلم ابتدائی طور پر کنڑ زبان کی ہے مگر اسے ہندی سمیت دیگر زبانوں میں بھی ڈب کرکے پیش کیا گیا اور یہ فلم بھارت کی سب سے زیادہ کمانے والی فلموں میں سے ایک ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں