سیاسی انتہا پسندی، معلومات کا زیادہ بوجھ دنیا کو تقسیم کر رہا ہے، رپورٹ

10 ستمبر 2022
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ لوگ اپنے قریبی لوگوں پر ان لوگوں سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ لوگ اپنے قریبی لوگوں پر ان لوگوں سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کی شائع کردہ ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے وقت میں جب عوامی مکالمے کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، بڑھتی ہوئی سیاسی انتہا پسندی، عدم اعتماد اور انتہائی معلومات تقسیم کا بیج بو رہی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس صورتحال کو 'انسانی ترقی میں ایک نیا رجحان' قرار دیتے ہوئے 'ہیومن ڈیولپمنٹ رپورٹ 22-2021' کے عنوان سے رپورٹ میں پولرائزیشن پر تبادلہ خیال کیا گیا اور یہ کہ کس طرح غیر یقینی اور عدم تحفظ اس کو بڑھا سکتا ہے۔

رپورٹ میں دریافت کیا گیا کہ کس طرح انسانی عدم تحفظ اور تیزی سے بدلتے ہوئے (ڈیجیٹل) معلوماتی سیاق و سباق سے چلنے والی معاشی، سماجی اور سیاسی تبدیلی کی وجہ سے پولرائزیشن تیز ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا، سیاسی انتشار کے باعث غربت بڑھ جائے گی، اقوام متحدہ

رپورٹ میں کہا گیا کہ بہت سے ممالک میں، سیاسی پولرائزیشن اور تقسیم میں شدت کے درمیان عوامی غور و فکر اور سماجی انتخاب کا عمل دباؤ میں آ رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 'آج پولرائزیشن میں اضافہ انسانی فلاح و بہبود کے دیگر جہتوں میں پیشرفت مثلاً زیادہ سے زیادہ اقتصادی خوشحالی، نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال، اور صحت، تعلیم اور صنفی مساوات میں بہتری کے ساتھ آتا ہے'۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کئی محاذوں پر واضح پیش رفت کے باوجود انسانی عدم تحفظ لوگوں کو دباؤ میں ڈال رہا ہے اور انہیں الگ کر رہا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ لوگ اپنے قریبی لوگوں پر ان لوگوں سے زیادہ اعتماد کرتے ہیں جنہیں وہ نہیں جانتے یا جن کا سماجی پس منظر مختلف ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو درپیش وہ مسائل جن کا پہلے کبھی سامنا نہ ہوا

ساتھ ہی کہا گیا کہ 'سماجی طور پر دور لوگوں پر کم اعتماد دوسرے سماجی اقتصادی نتائج کے علاوہ، سماجی امتیاز کو متاثر کرتا ہے'، جبکہ کم آمدنی والے افراد اور زیادہ انسانی عدم تحفظ کے ساتھ یہ رجحان مضبوط ہوتا ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ زیادہ عدم تحفظ کے شکار لوگ معیشت میں حکومت کے کردار کے بارے میں انتہائی خیالات کو ترجیح دیتے ہیں جو غیر یقینی وقت میں عوامی سوچ کو روکتا ہے جب عدم تحفظ زیادہ ہوتا ہے۔

مقناطیسی گونج امیجنگ کے ذریعے دماغ کی سرگرمیوں کے تجرباتی تجزیے نے اشارہ کیا کہ غیر یقینی صورتحال کی زیادہ عدم برداشت کے حامل افراد سیاسی طور پر ہم خیال ساتھیوں کے ساتھ اور مخالفین کے ساتھ کم تعلق رکھتے ہیں، جو پولرائزڈ عقائد کی تشکیل کو ہوا دیتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان عدم تحفظات کا فائدہ سیاسی اداروں اور رہنماؤں کے ذریعے اٹھایا جا سکتا ہے اور صورتحال کا استحصال اشرافیہ کرتی ہے جن کے پاس منفی مہمات، غیر مہذب گفتگو اور مخالفین کے خلاف تشدد کے ذریعے پولرائزیشن کو ہوا دینے کے لیے سیاسی ترغیبات ہوتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں