‘مسٹرایکس اور مسٹر وائی’ کو واپس دھمکیاں دو یہ ڈرانے والے کون ہوتےہیں، عمران خان

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2022
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عوام سے کہا کہ جب کال دو باہر نکلیں—فوٹو: ڈان نیوز
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عوام سے کہا کہ جب کال دو باہر نکلیں—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کارکنوں کو نامعلوم نمبروں سے آنے والی مبینہ دھمکی آمیز فون کالز کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘مسٹر ایکس اور مسٹر وائی’ کو واپس دھمکیاں دو۔

چکوال میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب میں نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی میرٹ پر ہونی چاہیے، زرداری اور نواز شریف کبھی کسی کو میرٹ پر تعینات نہیں کرسکتے کیونکہ انہیں میرٹ کا پتا ہی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: نئے انتخابات ملک کے لیے بہتر ثابت ہوں گے، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف صحت خرابی کا جھوٹ بول کر باہر گیا اور مفرور ہے، شہباز شریف نے عدالت میں اس کا حلف نامہ دیا تھا لہٰذا یہ جھوٹا اور مفرور ہے تو کیا یہ آرمی چیف تعینات کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر سے سوال پوچھوں گا کہ آپ کم ازکم سمجھ جاتے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں، آج ساری قوم میرے ساتھ کھڑی ہے کہ ان چوروں کو پاکستان کا آرمی چیف کبھی تعینات نہیں کرنا چاہیے۔

'باہر نکلنے کے لیے میری کال کا انتظار کرو'

عمران خان نے کارکنوں سے کہا کہ سب تیاری کرو، میں سیاست نہیں حقیقی آزادی اور جہاد کی بات کر رہا ہوں، خوف کے بت توڑ دو۔

انہوں نے کہا کہ دھمکیاں دینے کے لیے گم نام نمبر سے ٹیلی فون آتے ہیں، ان کو واپس دھمکیاں دو، جو ڈراتا ہے، اس کو واپس ڈراؤ، جو مسٹر ایکس اور وائی دھمکیاں دے رہے ہیں ان کو واپس دھمکیاں دو، یہ ہوتے کون ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان 5 ارب روپے امداد کے اعلانات پر اہلِ وطن و سمندر پار پاکستانیوں کے مشکور

کارکنوں سے ان کا کہنا تھا کہ آپ کو ڈرانے والے یہ ہوتے کون ہیں، آپ ملک کے عوام ہیں اور ملک کی قیادت کا فیصلہ عوام کا ہوتا ہے، خفیہ نمبروں سے ڈرانا دھمکانا کہ ہم یہ کریں گے اور وہ کریں گے، جو کرنا ہے کرلو ہم بھی کریں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ساری قوم سے کہہ رہا ہوں تیار ہوجاؤ، ہم نے کافی تماشا دیکھ لیا، فیصلہ کرلو جو بھی ہوجائے، ہمیں اپنے ملک کو حقیقی طور پر آزاد کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری کال کے لیے تیار رہو، خواتین بھی اس جنگ میں شرکت کریں گی، جب میں آپ کو کال دوں گا تو سب نکلیں۔

عمران خان نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے لیے پیسے اکٹھے کرنے کی خاطر 3 ٹیلی تھون کیں اور ساڑھے 8 گھنٹوں میں قوم نے مجھے 14 ارب روپے دیا۔

'پاکستان میں اتنا بڑا عذاب آیا ہے اور ملک کا سربراہ غیرملکی دورے کر رہا ہے'

ان کا کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں کئی ایسے شہری ہیں جو بہت مشکل کا سامنا کر رہے ہیں اور مجھے خوف ہے کہ سندھ میں جہاں پانی کھڑا ہوگیا ہے وہاں لوگوں کی فصلیں تباہ ہوئیں اور گندم کی فصل بھی نہیں اگا سکیں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کے اندر اتنا بڑا عذاب آیا ہوا ہے، پاکستان کے 3 کروڑ لوگ متاثر ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ پانی جمع ہونے کی سب سے بڑی وجہ سندھ میں پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی حکومت ہے جو 14 سال سے سندھ میں بیٹھی ہے اور اب تک دریائے سندھ سے ملحق نہر نہیں بنائی حالانکہ ہماری وفاقی حکومت کے دور میں واپڈا نے سیہون تک نہر پوری کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا سندھ کے سیلاب زدگان کیلئے ایک ارب روپے امداد کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ سیہون سے آگے نہر جو حکومت سندھ کو لے کر جانی تھی وہ پوری نہیں ہوئی جس کی وجہ سے پانی جمع ہوا، پیسہ اس نہر میں استعمال کرنے کے بجائے چوری کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جب یہ حالات تھے تو شہباز شریف کی بے حسی دیکھیں کہ وہ ملک سے باہر دورے کر رہا ہے، اقوام متحدہ چلا گیا ہے، وہاں کون سا معرکہ مارنا ہے جب ملک کے اندر اتنا بڑا عذاب آیا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کون سے ملک کا سربراہ ایسے وقت میں باہر جاتا ہے جب ملک کے اندر اللہ کا اتنا بڑا امتحان آیا ہو اور دوسری طرف 14 سال سے پی پی پی کا چیئرمین بلاول بھٹو بھی باہر چلا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں