عمران خان 5 ارب روپے امداد کے اعلانات پر اہلِ وطن و سمندر پار پاکستانیوں کے مشکور

اپ ڈیٹ 30 اگست 2022
عمران خان نے گزشتہ شب 3 گھنٹے کی طویل ٹیلی تھون منعقد کی تھی — تصویر: پی ٹی آئی ٹوئٹر
عمران خان نے گزشتہ شب 3 گھنٹے کی طویل ٹیلی تھون منعقد کی تھی — تصویر: پی ٹی آئی ٹوئٹر

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے ملک کے چاروں صوبوں میں تباہی مچانے والے بدترین سیلاب سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے درکار امدادی ٹیلی تھون میں 5 ارب روپے کے وعدے کرنے پر اہلِ وطن بالخصوص سمندر پار پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

اس ضمن میں ایک ٹوئٹر پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب ہماری 3 گھنٹوں کی ٹیلی تھون میں 5 ارب روپے کے عطیات کے اعلانات موصول ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'نہایت فیاضی اور سخاوت سے عطیات دینے پر میں اہلِ وطن خصوصاً اپنے سمندر پار پاکستانیوں کا مشکور ہوں'۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب کے باعث پاکستان کو 10 ارب ڈالر کے نقصان کا تخمینہ

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے گزشتہ روز ایک ٹیلی تھون کا انعقاد کیا تھا جس میں سیلاب زدگان کی امداد کی غرض سے فنڈز کا وعدہ کرنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی کال کرنے والوں کو براہ راست رسائی فراہم کی گئی تھی۔

اس امدادی ٹیلی تھون کے ماڈریٹر پی ٹی آئی رہنما سینیٹر فیصل جاوید تھے۔

عمران خان نے کہا کہ جب 2010 میں ملک تباہ ہوا تھا تو انہوں نے سیلاب کی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیا تھا اور ان کے اندازوں کے مطابق موجودہ سیلاب اس سے بھی بدتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے بینک اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں جو ایک کمیٹی کے تحت شفاف طریقے سے خرچ کیے جائیں گے۔

سیلاب سے 10 ارب ڈالر کا نقصان

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے ہفتوں کی طوفانی بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے ملک کو کم از کم 10 ارب ڈالر کا نقصان پہنچنے کا تخمینہ لگایا ہے۔

خاص طور پر سندھ کو ایک ارب 60 کروڑ ڈالر (355 ارب روپے) سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے کیونکہ تمام بڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔

مزید پڑھیں: سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو 10 ارب ڈالر درکار ہیں، احسن اقبال

وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے نقصانات کا تخمینہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے معاشی اثرات کم از کم 10 ارب ڈالر ہوں گے جو کہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کا تقریباً 3 فیصد ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر زراعت منظور وسان نے ڈان کو بتایا کہ شدید بارشوں سے کپاس، چاول اور کھجور کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جس سے ایک کھرب 9 ارب 34 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، اس کے علاوہ مرچ اور دیگر فصلیں بھی بارش سے تباہ ہو گئی ہیں۔

منظور وسان نے کہا کہ تقریباً 14 لاکھ ایکڑ پر کھڑی کپاس کی فصل، 6 لاکھ 2 ہزار 120 ایکڑ پر کھڑی چاول اور ایک لاکھ ایک ہزار 379 ایکڑ پر کھجور کے باغات تباہ ہو چکے ہیں اور 7 لاکھ 29 ہزار 582 ایکڑ پر گنے کی تقریباً 50 فیصد فصل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو مون سون کی بارشوں سے تباہ ہونے والے انفرا اسٹرکچر کی مرمت اور تعمیر نو کے لیے 10 ارب ڈالر سے زیادہ کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب سے متاثرہ کسانوں کی مدد کیلئے اسٹیٹ بینک کا زرعی قرضوں کیلئے 18 کھرب روپے کا ہدف

انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ٹیلی کمیونیکیشن، سڑکوں، زراعت اور معاش کے شعبے میں انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ تعمیر نو اور بحالی میں 5 برس لگ سکتے ہیں جبکہ مستقبل قریب میں قوم کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ تخمینے ایسے وقت میں سامنے آرہے ہیں جب پاکستان طوفانی بارشوں اور بدترین سیلاب کے اثرات سے دوچار ہے، جس نے ایک ہزار سے زائد جانیں لے لی ہیں، 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا جو کہ ملک کی آبادی کا تقریباً 15 فیصد بنتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں