روپے کی بحالی کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری، ڈالر مزید ایک روپے 79 پیسے سستا ہوگیا

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2022
گزشتہ تین سیشنز کے دوران ڈالر کی قدر میں 5.8 روپے یا 2.42 فیصد کی کمی ہوئی — فائل فوٹو: کرنسی ایکسچینج
گزشتہ تین سیشنز کے دوران ڈالر کی قدر میں 5.8 روپے یا 2.42 فیصد کی کمی ہوئی — فائل فوٹو: کرنسی ایکسچینج

مسلسل چوتھے کاروباری روز روپے کی بحالی کا سلسلہ جاری رہا اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ بہتر ہوا، اور ڈالر مزید ایک روپے 79 پیسے سستا ہو گیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 232 روپے 12 پیسے پر بند ہوا، گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر ڈالر 233.91 روپے پر بند ہوا تھا جس کی قدر میں آج 0.77 فیصد کمی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ’ڈار کا جھٹکا‘ انٹربینک میں ڈالر مزید 3.32 روپے سستا

مالیاتی اعداد و شمار اور تجزیاتی پورٹل میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں 'گھبراہٹ کے باعث فروخت' جاری ہے اور برآمد کنندگان جو اپنی آمدنی بیرون ملک رکھتے تھے اب اسے ملک واپس لارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے سپلائی سائیڈ میں بہتری آئی جس کا اثر انٹربینک مارکیٹ میں بھی دیکھا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اوپن مارکیٹ اس وقت انٹربینک مارکیٹ کو چلا رہی ہے۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ البتہ چونکہ ڈالر بین الاقوامی سطح پر مضبوط ہو رہا ہے اس لیے روپے کو قابل قدر فائدہ کی توقع نہیں اور ڈالر کی قیمت 220 سے 225 کے درمیان رہے گی۔

مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں اضافے کے ساتھ حصص مارکیٹ میں 531 پوائنٹس کا اضافہ

سعد بن نصیر کا کہنا تھا کہ اسحٰق ڈار کی واپسی کے بعد ڈالر زیادہ سستا نہیں ہوگا کیونکہ ہم اس سال سیلاب کے نتیجے میں گندم اور کپاس سمیت بہت سی اشیا درآمد کریں گے، نتیجتاً درآمدات زیادہ رہیں گی اور یہ دباؤ ڈالر کی قدر میں کمی نہیں آنے دے گا۔

ایف اے پی کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا کہ مارکیٹ اسحٰق ڈار کی بطور نئے وزیر خزانہ تقرر پر مثبت ردعمل کا اظہار کر رہی ہے جبکہ ہنڈی/حوالہ نیٹ ورکس کے خلاف سخت کارروائی کی توقع ہے۔

انہوں نے نوٹ کیا کہ ڈالر کی قیمت جہاں اوپن مارکیٹ میں تقریباً 8 روپے زیادہ تھی وہاں اب انٹربینک مارکیٹ کے مقابلے میں 50 پیسے کم پر فروخت ہو رہا ہے۔

ملک بوستان نے کہا کہ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے درآمدی بل میں کمی کی توقع ہے جس سے تجارتی خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: انٹربینک میں ڈالر 2.63 روپے سستا ہوگیا

ایف اے پی کے چیئرمین نے ان بینکوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جنہوں نے 'مصنوعی طور پر ڈالر کی قیمت میں اضافے کے بعد اربوں کمائے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ اسحٰق ڈار کی واپسی کے بعد ایسے بینکوں کو سزا دی جائے گی۔

خیال رہے کہ پاکستانی روپیہ 22 ستمبر کو 239.34 روپے کی کم ترین سطح پر گر گیا تھا تاہم جمعہ سے اس کی قدر میں بحالی دیکھی گئی اور گزشتہ تین سیشنز کے دوران اس کی قدر میں 5.8 روپے یا 2.42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں