کراچی: صدر میں چینی باشندوں پر حملہ، ایک شخص جاں بحق

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2022
فائرنگ کا واقعہ صدر کے علاقے میں پیش آیا —فوٹو: فیصل مجیب
فائرنگ کا واقعہ صدر کے علاقے میں پیش آیا —فوٹو: فیصل مجیب

کراچی کے علاقے صدر میں چینی دندان ساز کے کلینک میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری جاں بحق اور ایک خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے۔

ایس ایس پی جنوبی اسد رضا نے بتایا کہ فائرنگ سے ایک شہری جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے ہیں، زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: جامعہ کراچی میں خود کش دھماکا، تین چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق

انہوں نے تصدیق کی کہ فائرنگ سے متاثر ہونے والے تینوں افراد چینی باشندے ہیں۔

ایس ایس پی اسد رضا نے کہا کہ نیلے رنگ کی شرٹ پہننے حملہ آور کی عمر 30 برس سے زائد ہوگی اور حملہ آور ایک مریض کے بھیس میں کلینک میں داخل ہوا۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے زد میں آنے والے افراد کی شناخت 25 سالہ رونلڈ ریمنڈ چاؤ، 72 سالہ مارگریڈ اور 74 سالہ رچرڈ کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے فائرنگ کے واقعے کے حوالے سے کہا کہ صدر کے پرہجوم علاقے میں فائرنگ ہوئی اور زخمیوں کو تشویش ناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک چینی باشندے کو ڈاکٹر رتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی لایا گیا، جن کو گولیاں لگی ہیں۔

ڈاکٹر سمعیہ سید نے کہا کہ خاتون سمیت مزید دو چینی باشندوں کو زخمی حالت میں جناح پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) منتقل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے خودکش دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا

انہوں نے کہا کہ دونوں غیر ملکی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے اور انہیں پیٹ پر گولیاں لگی ہیں۔

صوبائی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صدر میں چینی ڈاکٹر رونالڈ کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کراچی سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کسی صورت قابل برداشت نہیں ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا اظہار مذمت

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کراچی میں چینی ڈاکٹر کے کلینک میں فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیا اور واقعے میں چینی باشندے کی ہلاکت کی پرزور مذمت اور دکھ کا اظہار کیا۔

رانا ثنااللہ نے چیف سیکریٹری سندھ سے فائرنگ کے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسے واقعات ناقابل برداشت ہیں، ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے اور چینی باشندوں کی سیکیورٹی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔

یاد رہے کہ رواں برس 26 اپریل کو جامعہ کراچی میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے باہر خودکش دھماکے کے نتیجے میں تین چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق اور دیگر 4 زخمی ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: چینی باشندوں پر حملہ کرنے والے ملزمان کون ہیں؟

کراچی یونیورسٹی کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ جاں بحق افراد میں سے 3 چینی شہری تھے، ان کی شناخت کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہوانگ گوئپنگ، ڈنگ موپینگ، چین سائی اور ڈرائیور خالد کے نام سے ہوئی۔

کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں