فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 16کھرب 35ارب روپے اکٹھے کیے جو 16کھرب 9ارب روپے کے ہدف سے 26 ارب روپے زیادہ ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق 2021 میں 13کھرب 95ارب کے محصولات کی وصولی کے مقابلے میں پہلی سہ ماہی میں محصولات کی وصولی میں تقریباً 17 فیصد اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر نے مالی سال کے 5 ماہ میں 23 کھرب روپے سے زائد ٹیکس اکٹھا کرلیا

دریں اثنا، ٹیکس سال 2022 کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 31 اکتوبر تک توسیع کردی ہے تاکہ ان ٹیکس دہندگان کو ایڈجسٹ کیا جا سکے جنہوں نے 30ستمبر کی مقررہ تاریخ کے اندر اپنے ریٹرن فائل نہیں کیے۔

ستمبر میں محصولات کی وصولی کا ہدف 1 ارب روپے سے بڑھ کر 685 ارب روپے تک پہنچ گیا تھا اور اس میں 684 ارب روپے کے ماہانہ ہدف کے مقابلے میں 27 فیصد اضافہ ہوا۔

یہ اعداد و شمار دن کے اختتام سے قبل اور بک ایڈجسٹمنٹ کو مدنظر رکھنے کے بعد مزید بہتر ہوں گے۔

ستمبر میں آمدنی میں نمایاں اضافہ بڑی حد تک حکومت کی جانب سے فنانس ایکٹ 2022 میں متعارف کرائے گئی مختلف پالیسیوں اور محصولات کے اقدامات کا نتیجہ ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جولائی تا ستمبر کے دوران 84 ارب روپے کی واپسی کی جو گزشتہ سال ادا کیے گئے 62 ارب روپے کے مقابلے میں 35 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے، یہ صنعت میں لیکویڈیٹی کی کمی کو روکنے کے لیے ایف بی آر کے فاسٹ ٹریک ریفنڈز کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’جعلی شناختی کارڈ پر لین دین، ایف اے ٹی ایف سے مذاکرات میں مسئلہ ہے‘

اگلی سہ ماہی کے لیے پیٹرولیم کی قیمتوں کے اعلان کے موقع پر وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ ٹیکس گوشواروں کی آخری تاریخ میں توسیع تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے مطالبات کے بعد کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اس تاریخ میں بالخصوص سیلاب سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے توسیع کی گئی ہے۔

ایف بی آر کے باضابطہ اعلان میں کہا گیا کہ محصولات کی وصولی کی یہ کارکردگی پی او ایل مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی صفر درجہ بندی، درآمدات میں کمی اور سیلاب کی موجودہ صورتحال کے باوجود ہے۔

یہ متاثر کن نمو بنیادی طور پر پہلی سہ ماہی میں براہ راست ٹیکسوں میں 41 فیصد اضافے پر مبنی ہے جو امیروں پر ٹیکس لگانے کی حکومت کی پالیسی سے مطابقت رکھتا ہے۔

ریونیو کی کارکردگی ایف بی آر کی مضبوط ریونیو موبلائزیشن حکمت عملی اور فیلڈ فارمیشنز کی جانب سے مؤثر نفاذ کی عکاس ہے۔

مزید پڑھیں: سابق فوجی افسران کو ٹیکس فری بلٹ پروف گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت کی تردید

ایف بی آر ان تمام ٹیکس دہندگان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس شاندار ریکارڈ کلیکشن کو ممکن بنایا۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولی میں تاریخی اضافہ دیکھا گیا، یہ کارکردگی ظاہر کرتی ہے کہ ایف بی آر مشکل چیلنجوں، درآمدی سکڑاؤ کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں اور معیشت کی سست روی کے باوجود سال کے لیے 70 کھرب روپے کے ہدف کو حاصل کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں