پاکستان کی مدد کرنا مغربی ممالک کی ’اخلاقی ذمہ داری‘ ہے، انتونیو گوتریس

09 اکتوبر 2022
سیکریٹری جنرل نے خبردار کیا کہ ’پاکستان صحت عامہ کی تباہی کے دہانے پر ہے—تصویر: رائٹرز
سیکریٹری جنرل نے خبردار کیا کہ ’پاکستان صحت عامہ کی تباہی کے دہانے پر ہے—تصویر: رائٹرز

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستان ’موسمیاتی ناانصافی کے سنگین حساب کتاب‘ کا شکار ہے۔

انہوں نے اُن صنعتی ممالک پر پاکستان کی مدد کے لیے زور دیا جو آب و ہوا کو تباہ کرنے والا 80 فیصد اخراج کرتے ہیں، تاکہ ملک کی بحالی، موافقت اور آفات سے لچک پیدا کرنے میں مدد ملے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی پر بحث کا اختتام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ نے پاکستان کی مدد کو صنعتی ممالک کی ’اخلاقی ذمہ داری‘ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کیلئے عالمی تعاون و امداد کی قرارداد منظور

انہوں نے مزید کہا کہ اس بار یہ پاکستان ہے، کل یہ ہمارے ملک اور ہماری کمیونٹیز میں سے کوئی بھی ہو سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعہ کے روز متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں عطیہ دینے والے ممالک اور اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں میں مکمل تعاون فراہم کریں۔

حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنے والے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یو این جی اے کو بتایا کہ سیلاب کے پانی نے ان کے اپنے ملک پرتگال کے کل رقبے سے 3 گنا زیادہ رقبے کو ڈبو دیا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ’پاکستان صحت عامہ کی تباہی کے دہانے پر ہے اور اب ہیضہ، ملیریا اور ڈینگی بخار سیلاب سے کہیں زیادہ جانیں لے سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ’پاکستان کو ماحولیاتی آلودگی کے ذمہ دار ممالک سے بھیک مانگنے پر مجبور نہیں کرنا چاہیے‘

اسمدد کے لیے ایک اور اپیل میں، اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے ہفتے کے روز کہا کہ اسے 6 لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد کے لیے فوری طور پر امدادی سامان کی ضرورت ہے۔

یو این ایچ سی آر کے ترجمان میتھیو سالٹ مارش نے کہا کہ پاکستان کو ایک ’زبردست چیلنج‘ کا سامنا ہے اور مزید مدد کی ضرورت ہے۔

اپنے تازہ ترین تخمینوں میں یو این ایچ سی آر نے کم از کم 1,700 اموات، 4 ہزار بچوں سمیت 12 ہزار 800 زخمی جبکہ نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد 79 لاکھ ریکارڈ کی ہے جس میں سے تقریباً 6 لاکھ افراد امدادی کیمپوں میں مقیم ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں